قومی خبریں

سپریم کورٹ میں آج بہار ووٹر لسٹ کی نظرثانی پر سماعت؛ اپوزیشن و سماجی کارکن نے الیکشن کمیشن کے اقدام کو کیا چیلنج

سپریم کورٹ میں آج بہار میں ووٹر لسٹ کی نظرثانی کے خلاف سماعت ہوگی۔ اپوزیشن اور سماجی کارکنوں نے اسے من مانا قدم قرار دے کر چیلنج کیا ہے، جب کہ کچھ فریقین نے حمایت کی ہے

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ / آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ / آئی اے این ایس

 

نئی دہلی: بہار میں آئندہ اسمبلی انتخابات سے قبل ووٹر لسٹ کے خصوصی گہرے جائزے (اسپیشل انٹینسیو ریویژن، ایس آئی آر) کے سلسلے میں آج سپریم کورٹ میں ایک اہم سماعت ہونے جا رہی ہے۔ جسٹس سدھانشو دھولیا اور جسٹس جوئے مالیا باگچی کی بنچ اس معاملے کی سماعت کرے گی۔ کانگریس سمیت 9 اپوزیشن پارٹیوں اور کئی سماجی کارکنوں نے الیکشن کمیشن کے اس اقدام کو عدالت میں چیلنج کیا ہے۔

Published: undefined

کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر لکھا کہ یہ عمل بدنیتی پر مبنی اور من مانی ہے، جس سے لاکھوں ووٹرز کے نام ووٹر لسٹ سے ہٹائے جانے کا خطرہ ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن ووٹر شناختی کارڈ یا آدھار کو قبول نہیں کر رہا اور ایسے کاغذات طلب کر رہا ہے جن کی فراہمی سب کے لیے ممکن نہیں، اس وجہ سے کئی شہریوں کا حق رائے دہی متاثر ہو سکتا ہے۔

Published: undefined

اس معاملے میں سماجی کارکن ارشد اجمل اور روپیش کمار نے بھی سپریم کورٹ میں ایک الگ عرضی دائر کی ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے دستاویزات کی جو شرائط رکھی گئی ہیں، وہ غیر منصفانہ، غیر منطقی اور آئین کی بنیادی ساخت کے خلاف ہیں۔ ان کے مطابق یہ عمل نہ صرف آزادانہ و منصفانہ انتخابات کے اصولوں کو متاثر کرتا ہے بلکہ نمائندہ جمہوریت کی روح کو بھی کمزور کرتا ہے۔

Published: undefined

دوسری جانب وکیل اشونی اُپادھیائے نے ایک عرضی دائر کر کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کی حمایت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ووٹر لسٹ کی سخت جانچ ضروری ہے تاکہ صرف ہندوستانی شہری ہی سیاسی عمل میں حصہ لے سکیں اور ’غیر قانونی گھس پیٹھئے‘ اس میں شامل نہ ہو سکیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined