قومی خبریں

کورونا وائرس: سعودی فرمانروا نے کرفیو کی مدت میں تا حکم ثانی توسیع کر دی

کرفیو میں توسیع کے اقدام کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو مکمل کنٹرول میں رکھا جائے، شاہ سلمان نے 23 مارچ کو کرفیو لگانے کا حکم دیا تھا جس کی مدت ہفتے کی شب ختم ہو رہی تھی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

سعودی عرب کے فرمانروا خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے مملکت بھر میں جاری کرفیو میں تا حکم ثانی توسیع کا حکم دیا ہے۔ العربیہ نیوز چینل نے وزارت داخلہ کے ذرائع کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ شاہ سلمان نے 21 دن کے لیے لگائے جانے والے کرفیو کی مدت ختم ہونے سے پہلے یہ حکم جاری کیا ہے۔

Published: undefined

شاہ سلمان بن عبدالعزیزنے 23 مارچ کو کرفیو لگانے کا حکم دیا تھا جس کی مدت ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب ختم ہو رہی تھی۔ بیان کے مطابق کرفیو میں توسیع کے اقدام کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو مکمل کنٹرول میں رکھا جائے۔

Published: undefined

یاد رہے کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے، شہریوں اور غیر ملکی تارکین وطن کی صحت اور سلامتی کی خاطر 23 مارچ کی شام سے 21 دن کے لیے مملکت بھر میں جزوی کرفیو نافذ کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ شاہی فرمان میں کہا گیا تھا کہ ’کرفیو روزانہ شام سات سے صبح چھ بجے تک 21 دن جاری رہے گا۔ شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو ان کے اپنے تحفظ کے لیے کرفیو کے اوقات کے دوران اپنے گھروں میں رہنے کے لیے کہا گیا تھا۔

Published: undefined

بعد ازاں پیر چھ اپریل کو محکمہ صحت کے حکام کی سفارش پر کئی شہروں میں تا حکم ثانی کرفیو 24 گھنٹے کرنے کااعلان کیا گیا تھا۔ دارلحکومت الریاض، دمام، تبوک، ظہران اور ہفوف، جدہ، طائف القطیف اور الخبر کمشنریوں میں کرفیو کا دورانیہ بڑھا کر24 گھنٹے کردیا گیا تھا- ان شہروں میں آمد ورفت بھی مستقل بنیادوں پر منع کردی گئی-

Published: undefined

واضح رہے کہ سعودی عرب میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس میں مبتلا مزید 382 مریضوں کی تصدیق ہونے کے بعد کرونا سے متاثر افراد کی مجموعی تعداد 4033 ہو چکی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined