قومی خبریں

گوکرن کی غار میں روسی خاتون دو بیٹیوں کے ساتھ ملی جس کا ویزا 8 سال قبل ختم ہو چکا تھا

روسی خاتون اور اس کے بچوں کو روس واپس بھیجنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ وہ فی الحال حفاظت کے لیے خواتین استقبالیہ مرکز کی نگرانی میں ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

ایک روسی خاتون اور اس کی دو  بیٹیوں کو 9 جولائی کو کرناٹک کے گوکرن میں رام تیرتھ پہاڑی علاقے کے جنگلات میں واقع ایک خطرناک غار سے بچایا گیا ۔ پولیس کو پتہ چلا کہ وہ وہاں خطرناک حالات میں رہ رہے ہیں۔ بعد میں حکام نے تصدیق کی کہ خاتون، جس کی شناخت40 سالہ  موہی کے نام سے ہوئی ہے، بزنس ویزا پر ہندوستان آئی تھی اور ویزا کی مدت کے بعد 8 سال سے زیادہ عرصہ تک یہاں مقیم تھی۔

Published: undefined

گوکرن پولیس کے مطابق، 9 جولائی کو شام تقریباً 5 بجے جب وہ سیاحوں کی حفاظت کے لیے رام تیرتھ پہاڑی پر گشت کر رہے تھے، گوکرن پولیس اسٹیشن کے پولیس انسپکٹر اور عملہ جمع ہوئے اور پہاڑی پر واقع جنگلاتی علاقے میں واقع غار کا معائنہ کیا۔ معلوم ہوا کہ روسی نژاد غیر ملکی خاتون 40  سالہ  موہیاپنی دو بیٹیوں پریہ (6 سال 7 ماہ) اور اما (4 سال) کے ساتھ وہاں مقیم تھیں۔

Published: undefined

پوچھ گچھ پر غیر ملکی خاتون نے بتایا کہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ گوا سے آئی تھی کیونکہ وہ جنگل میں خدا کی عبادت اور مراقبہ کرنا چاہتی تھی۔ پولیس نے پایا کہ یہ غار ایک ایسے علاقے میں واقع ہے جہاں لینڈ سلائیڈنگ ہو سکتی ہے اور یہ زہریلی جنگلی جانوروں سے گھرا ہوا ہے، جس سے خاندان کے لیے شدید خطرہ ہے۔ خطرات کے بارے میں بتانے کے بعد خاتون نے وہاں سے جانے پر رضامندی ظاہر کی۔

Published: undefined

روسی خاتون اور اس کے دو چھوٹے بچوں کو پہاڑی پر واقع غار سے بحفاظت نیچے لایا گیا۔ پھر، ان کی خواہش کے مطابق، انہیں خواتین پولیس اہلکاروں کی حفاظت میں کمٹہ تعلقہ کے بنکیوڈلو گاؤں میں شنکر پرساد فاؤنڈیشن نامی ایک غیر منافع بخش تنظیم سے منسلک یوگا رتنا سرسوتی سوامی جی (80 سالہ خاتون سوامی جی) کے آشرم لے جایا گیا۔ ابتدائی طور پر اپنی شناخت ظاہر کرنے سے ہچکچاتے ہوئے موہی نے بعد میں پولیس، خواتین اور بچوں کی بہبود کے محکمے اور سوامی جی کو مطلع کیا کہ وہ اور اس کی بیٹیوں کے پاسپورٹ اور ویزا گم ہو گئے ہیں۔

Published: undefined

تاہم، بعد میں غار اور اس کے آس پاس کے جنگل کی تلاشی کے دوران، پولیس اور محکمہ جنگلات کے اہلکاروں نے دستاویزات برآمد کئے جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے ویزوں کی میعاد 17 اپریل 2017 کو ختم ہو گئی تھی۔ کاروار جو شمالی کرناٹک میں واقع ہے اس کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے بنگلورو میں فارنرز ریجنل رجسٹریشن آفس (FRRO) سے رابطہ کیا۔ خاتون اور اس کے بچوں کو روس واپس بھیجنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ وہ فی الحال حفاظت کے لیے خواتین استقبالیہ مرکز  کی نگرانی میں ہیں۔ حکام نے بتایا کہ خاتون اور اس کی بیٹیوں کو مزید قانونی کارروائی کے لیے 14 جولائی کو ایک خاتون پولیس افسر کی نگرانی میں بنگلورو کے شانتی نگر میں ایف آر آر او کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ (بشکریہ نیوز پورٹل ’آج تک‘)

Published: undefined