نئی دہلی: دہلی میں ہونے والے تشدد پر فوری بحث نہ کرانے کے معاملہ پر اپوزیشن نے بدھ کے روز لوک سبھا میں زبردست ہنگامہ کیا جس سے ایوان میں وقفہ سوالات نہیں ہو سکا اور کارروائی کو پہلے دوپہر 12 بجے تک اور بعد میں دو بجے تک کے لئے ملتوی کر دینا پڑی۔ حزب اقتدار کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملہ پر پارلیمنٹ میں بحث کرانے کو تیار ہے لیکن یہ بحث ہولی کے بعد ہوگی۔ ادھر راجیہ سبھا میں بھی دہلی فسادات پر زبردست ہنگامہ ہوا، جس کے بعد کارروائی کو دن بھر کے لئے ملتوی کر دیا گیا۔
Published: undefined
لوک سبھا میں صبح 11 بجے ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی کانگریس، ترنمول کانگریس، دراوڑ منتر كشگم سمیت تقریباً تمام اپوزیشن پارٹیوں کے رکن کھڑے ہو کر دہلی تشدد پر بحث کا مطالبہ کرنے لگے۔ وہ ’’ہمیں انصاف چاہیے‘‘ کے نعرے لگا رہے تھے اور ہاتھوں میں نعرے لکھی تختیاں لیے ہوئے تھے۔
Published: undefined
خاص بات یہ رہی کہ اسپیکر اوم برلا آج صبح ایوان میں نہیں آئے اور کارروائی کا آغاز پریزائڈنگ اسپیکر کریٹ سولنکی نے کرایا۔ سولنکی نے ہنگامہ کر رہے ارکان سے پرسکون رہنے کی اپیل کی۔
Published: undefined
پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ حکومت نے کل ایوان میں واضح کر دیا تھا کہ وہ ہولی کے بعد 11 مارچ کو دہلی تشدد کے واقعات پر بحث کے لئے تیار ہیں۔ لوک سبھا میں 11 مارچ کو اور راجیہ سبھا میں 12 مارچ کو بحث کے لئے ہم تیار ہیں۔ انہوں نے اپوزیشن سے کارروائی چلنے دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس میں کافی اہم بل پر بحث ہونی ہے۔ جوشی نے الزام لگایا کہ اپوزیشن بحث نہیں ہونے دینا چاہتا، اس کا مقصد صرف کارروائی میں رکاوٹ ڈالنا ہے۔
Published: undefined
ہنگامے کے درمیان ہی سولنکی نے وقفہ سوالات چلانے کی کوشش کی۔ دو سوال بھی ایوان میں پوچھے گئے۔ لیکن بار بار اپیل کے باوجود جب اپوزیشن ارکان کا ہنگامہ فرو نہیں ہوا تو انہوں نے ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک کے لئے اور پھر دو بجے تک کے لئے ملتوی کر دی۔
Published: undefined
ادھر راجیہ سبھا میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے دہلی کے فرقہ وارانہ تشدد کے معاملے میں بحث ہولی کے بعد کرائے جانے کی تجویز کو نامنظور کر دیا اور ہنگامہ کیا۔ اس کی وجہ سے ایوان بالا کی کارروائی شروع ہونے صرف 10 منٹ کے بعد پورے دن کے لئے ملتوی کردی گئی۔
Published: undefined
چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے ایوان کی میز پر ضروری دستاویزات رکھنے کے بعد میں اعلان کیا کہ انہیں ضابطہ 267 کے تحت کچھ نوٹس موصول ہوئے ہیں جن کو انہوں نے قبول نہیں کیا لیکن اس مسئلے کی سنجیدگی کے پیش نظر دہلی میں تشدد کے موضوع پر ایوان میں بحث ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں مختلف جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات کریں گے اور فیصلہ کریں گے کہ کس ضابطہ کے تحت اس معاملے پر بحث ہونی چاہیے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: محمد تسلیم
تصویر: سوشل میڈیا