قومی خبریں

ایس پی۔بی ایس پی کے اتحاد میں شامل ہونے کیلئے ہم انتظار کریں گے: آر ایل ڈی

آر ایل ڈی نے کے ترجمان نے ایس پی اور بی ایس پی کے درمیان ہوئے اتحاد کا استقبال کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی کے خلاف بنے اتحاد میں شامل ہونے کے لئے ان کی پارٹی انتظار کرنے کو تیار ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی 

لکھنؤ: راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) نے سماجوادی پارٹی(ایس پی) اور بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) کے درمیان ہوئے اتحاد کا استقبال کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی کے خلاف بنے اتحاد میں شامل ہونے کے لئے ان کی پارٹی انتظار کرنے کو تیار ہے۔

آر ایل ڈی کے ترجمان انل دوبے نے سنیچر کو یواین آئی سے کہا کہ غریب، کسان اور کمزور لوگوں کے مفادات کے تحفظ کے لئے ان کی پارٹی عام انتخابات میں بی جے پی کے خلاف اتحاد کی حامی ہے اور اس کے لئے حال میں ہی پارٹی کے نائب صدر جینت چودھری کی ملاقات ایس پی صدر اکھلیش یادو سے ہوئی تھی۔ یہ گفتگو کا فی اہم تھی اورامید ہے کہ جلد ہی اس کے مثبت نتائج سب کے سامنے آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایس پی۔بی ایس پی نے اتحادی پارٹیوں کے لئے کچھ سیٹیں چھوڑی ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ آر ایل ڈی کے لئے امکانات روشن ہیں ویسے بھی پارٹی کو اس معاملے میں کوئی جلدی نہیں کرنی ہے۔ انہیں پورا بھروسہ ہے کہ ایس پی صدر آر ایل ڈی کو احترام دیں گے جس سے بی جے پی کے خلاف فیصلہ کن لڑائی میں اور پختگی آئےگی۔

Published: undefined

اپنے مطالبے کے مطابق سیٹیں نہ ملنے کی صورت میں متبادل کے طور پر گانگریس سے بات چیت کے امکانات پر کسی بھی قسم کے تبصرے سے کنارہ کشی اختیار کرتے ہوئے مسٹر دوبے نے کہا کہ بی جے پی کے خلاف کھڑی ہونے والی ہر طاقت کے ساتھ ان کی پارٹی کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہوگی۔ پارٹی کو کوئی جلد بازی نہیں ہے۔ انہیں بھروسہ ہے کہ آر ایل ڈی بلا آخرایس پی۔ بی ایس پی اتحاد کا حصہ بنے گی۔

پارٹی ذرائع کے مطابق آرایل ڈی عام انتخابات میں مغربی اترپردیش میں کم سے کم چھ سیٹیں چاہتی ہے۔ باغپت، امروہہ، متھرا، مظفر نگر، ہاتھرس اور بلند شہر میں آر ایل ڈی کافی مضبوط ہے۔ پارٹی کو امید ہے کہ ایس پی۔ بی ایس پی قیادت ان کے مطالبے پر سنجیدگی سے غور کرے گی۔

Published: undefined

تمام تصاویر یو این آئی

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined