قومی خبریں

یو پی میں پھر شرمناک واقعہ، اجتماعی عصمت دری کے بعد خاتون کو زندہ جلایا

اتر پردیش کے سیتاپور میں ایک خاتون کو یرغمال بنا کر اجتماعی عصمت دری کا سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ اجتماعی عصمت دری کے بعد ثبوت مٹانے کے مقصد سے خاتون کو زندہ جلانے کی کوشش بھی کی گئی۔

علامتی، تصویر آئی اے این ایس
علامتی، تصویر آئی اے این ایس 

اتر پردیش میں خواتین کے لیے محفوظ رہنا دن بہ دن مشکل نظر آنے لگا ہے۔ اجتماعی عصمت دری اور نذرِ آتش کیے جانے کے واقعات لگاتار سامنے آ رہے ہیں۔ تازہ معاملہ سیتاپور کا ہے جہاں دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہاں باپ بیٹے نے مبینہ طور پر ایک خاتون کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی اور بعد میں اسے زندہ جلا دیا۔ اس دردناک واقعہ کی وجہ سے علاقے میں ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔

Published: undefined

خبروں کے مطابق اجتماعی عصمت دری متاثرہ خاتون کی حالت اس وقت انتہائی سنگین بنی ہوئی ہے۔ ضلع اسپتال میں خاتون کا علاج کیا جا رہا ہے۔ اس سے قبل سنسنی خیز واردات کی جانکاری ملتے ہی اے ایس پی این پی سنگھ کثیر پولس فورس کے ساتھ ہیلتھ سنٹر پر پہنچے اور حالات کا جائزہ لیا۔ اس کے بعد خاتون کو ضلع اسپتال کے لیے ریفر کیا گیا۔

Published: undefined

ایس پی آر پی سنگھ کا اس واقعہ کے تعلق سے کہنا ہے کہ جانکاری حاصل کرنے کے لیے ٹیموں کو سرگرم کر دیا گیا ہے۔ خاتون کے اہل خانہ کے مطابق تین سال قبل بھی خاتون جلنے کی وجہ سے سنگین طور پر زخمی ہو گئی تھی۔ بہر حال پولس نے اس واقعہ کو انجام دینے والے ملزم باپ-بیٹے کو حراست میں لے لیا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق متاثرہ خاتون کا جسم 30 فیصد تک جل گیا ہے۔

Published: undefined

بتایا جا رہا ہے کہ متاثرہ سیتاپور کے سندنا تھانہ حلقہ کے کرسی ہرورا کی رہنے والی ہے۔ جانکاری کے مطابق متاثرہ ذہنی طور پر بیمار ہے۔ وہ اپنے گاؤں سے گھومتی ہوئی سڑک پر آ گئی جس کے بعد سری نگر کا رہنے والا رام کشور اپنے ساتھ متاثرہ کو ٹھیلہ پر بٹھا کر اپنے گھر لے گیا۔ پھر جمعہ کی صبح متاثرہ خاتون جوگی بابا علاقہ میں سنگین حالت میں لوگوں کو ملی۔ علاقے کے لوگ رام کشور سمیت اس کے بیٹے پر خاتون کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے بعد زندہ جلانے کا الزام لگا رہے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined