سزا یافتہ ڈیرہ سچا سودا چیف گرمیت رام رحیم سنگھ کو ایک بار پھر جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔ اس بار وہ 40 دن کی پرول پر رہا ہوا ہے۔ وہ روہتک میں واقع سناریا جیل میں قید تھا اور آج صبح اسے سخت سکیورٹی میں سرسا ڈیرے کے لیے روانہ کیا گیا۔ اس کے ہمراہ ہنی پریت، ڈیرے کے چیئرمین دان سنگھ، ڈاکٹر آر کے نین اور شرن دیپ سنگھ سٹو موجود تھے جو دو گاڑیوں کے قافلے میں جیل پہنچے اور رام رحیم کو لے کر سرسا روانہ ہو گئے۔
Published: undefined
رام رحیم کی رہائی کی خبر سے ایک بار پھر کئی سوالات نے جنم لے لیا ہے، کیونکہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب اسے پرول یا فرلو پر جیل سے باہر آنے کی اجازت ملی ہو۔ 2017 میں سادھوی جنسی استحصال کیس میں قصوروار قرار دیے جانے کے بعد وہ قید کی سزا کاٹ رہا ہے لیکن اس کے باوجود وہ بار بار جیل سے باہر آتا رہا ہے۔
Published: undefined
موجودہ سال یعنی 2025 میں یہ تیسرا موقع ہے جب رام رحیم جیل سے باہر آیا ہے۔ اس سے قبل فروری اور اپریل میں اسے 21-21 دن کی فرلو ملی تھی۔ پرول اور فرلو میں فرق یہ ہے کہ فرلو کی مدت قیدی کی سزا میں شامل کی جاتی ہے جبکہ پرول کی مدت الگ ہوتی ہے اور سزا میں شمار نہیں ہوتی۔ اب تک رام رحیم کو کل 14 مرتبہ پرول یا فرلو پر جیل سے باہر آنے کی اجازت مل چکی ہے۔
Published: undefined
ذرائع کے مطابق، اس بار رام رحیم کی پرول کا وقت خاص اہمیت رکھتا ہے، کیونکہ 15 اگست کو اس کا جنم دن آتا ہے، جبکہ رکشا بندھن تہوار بھی اسی مدت میں ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ سرسا ڈیرے میں یہ دونوں تقاریب بڑے پیمانے پر منائی جائیں گی۔
رام رحیم کو عموماً ان مواقع پر پرول یا فرلو دی جاتی ہے جب ہریانہ، پنجاب، راجستھان یا دہلی میں انتخابات کا موسم ہوتا ہے۔ اس پہلو نے کئی سیاسی جماعتوں اور تجزیہ نگاروں کو تشویش میں مبتلا کیا ہے کہ آخر اسے بار بار اتنی سہولتیں کیوں دی جا رہی ہیں۔
Published: undefined
قانونی طور پر پرول دینے کا فیصلہ قیدی کے جیل میں طرزِ عمل اور دیگر اصولوں کی بنیاد پر کیا جاتا ہے لیکن رام رحیم کے معاملے میں اس عمل پر بارہا سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ رام رحیم کے جیل سے باہر آنے کے بعد سرسا میں اس کے پیروکاروں کی سرگرمیاں ایک بار پھر تیز ہو گئی ہیں اور سکیورٹی ایجنسیاں حالات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں تاکہ کسی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined