قومی خبریں

راجستھان: رواں برس معمول سے زیادہ بارش، تین اضلاع پھر بھی ’پیاسے‘

ریاست کے تقریباً نصف درجن سے زیادہ اضلاع میں سیلاب جیسے حالات بھی بنے اور چھوٹے بڑے سینکڑوں ڈیم لب ریز ہو چکے ہیں لیکن ریاست کے تین اضلاع میں اب بھی پانی کی کمی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

جے پور: راجستھان میں رواں سال اوسط سے زیادہ برسات ہو چکی ہے لیکن هنومان گڑھ، شری گنگا نگر اور جیسلمیر اضلاع میں اب بھی سوکھے کی صورت حال ہے۔ محکمہ آبی وسائل سے موصول اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ یکم جون سے اب تک ریاست میں معمول کی 371.28 ملی میٹر بارش کے مقابلے میں 74 .543 ملی میٹر بارش ہو چکی ہے، جوکہ معمول سے 46.4 فیصد زیادہ ہے۔

Published: undefined

بارش کی یہ مقدار جون سے ستمبر کے درمیان ہوئی 530.08 ملی میٹر بارش سے بھی تجاوز کر چکی ہے جبکہ ابھی برسات کا دور جاری ہے۔ اس دوران ریاست کے تقریباً نصف درجن سے زیادہ اضلاع میں سیلاب جیسے حالات بھی بنے اور چھوٹے بڑے سینکڑوں ڈیم لب ریز ہو چکے ہیں لیکن ریاست کے تین اضلاع میں اب بھی پانی کی کمی ہے۔

Published: undefined

ان میں سے سب سے زیادہ کمی هنومان گڑھ ضلع میں ہے جہاں اب تک صرف 121 ملی میٹر ہی بارش ہوئی ہے جو معمول سے 36.3 فیصد کم ہے۔ اسی طرح گنگا نگر میں اس دوران 102.85 ملی میٹر برسات ہوئی جو معمول سے 30.7 فیصد کم ہے۔

Published: undefined

اس کے علاوہ جیسلمیر میں اب تک 87.96 ملی میٹر بارش ہوئی ہے اور یہاں بارش کی مقددار معمول سے 5. 26 فیصد کم ہے۔ اس مرتبہ مانسون کے مہربان رہنے سے اب تک ریاست کے نو اضلاع اجمیر، بھیل واڑا، بوندی، جھنجھنو، ناگور، پالی ، پرتاپ گڑھ، راجسمند، اور سیکر میں زیادہ برسات ہو چکی ہے، جس سے ان اضلاع میں سیلاب جیسے حالات نظر آئے ۔ ان میں سب سے زیادہ ضلع ناگور میں معمول سے 7. 93 فیصد زیادہ برسات ہوئی ہے۔

Published: undefined

ناگور میں عام بارش 251.90 ملی میٹر کے مقابلے میں 487.93 میلی میٹرہو چکی ہے۔ اسی طرح ضلع بوندی میں2. 89 فیصد معمول سے زیادہ بارش ہوئی جو عام بارش 70. 466 ملی میٹر کے مقابلے میں 882.92 ملی میٹر بارش ہوئی۔ اس کے علاوہ ضلع سیکر میں 86.8 فیصد، جھجھنو میں 88.1 اجمیر میں 86.5 فیصد، پالی میں7. 74، ضلع راجسمند میں 70.6فیصد معمول سے زیادہ برسات ہوئی ہے۔ اسی طرح بھیل واڑا میں 69.4 اور پرتاپ گڑھ میں 6.61 فیصد معمول سے زیادہ بارش ہوئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined