قومی خبریں

دہلی کے اُدے پور ہاؤس میں غریب طلبا کے لیے ہاسٹل بنائے گی گہلوت حکومت

راجستھان حکومت ریاست کے غریب طلبا کے لیے دہلی میں ہاسٹل تعمیر کرے گی، یہ ہاسٹل دہلی میں اُدے پور ہاؤس میں بنایا جائے گا جس میں طلبا کو کئی طرح کی تعلیمی سہولیات بھی دستیاب کرائی جائیں گی۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس 

راجستھان حکومت غریب طلبا کے لیے دہلی میں ہاسٹل بنانے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس قدم کے ذریعہ راجستھان کی کانگریس حکومت انھیں مقابلہ جاتی امتحانات میں حصہ لینے کے لیے بہتر ماحول فراہم کرے گی۔ یہ ہاسٹل دہلی واقع اُدے پور ہاؤس میں بنایا جائے گا جس میں 250 کمرے ہوں گے۔ اس ہاسٹل میں طلبا کو کئی طرح کی تعلیمی سہولیات بھی دستیاب کرائی جائیں گی۔

Published: undefined

راجستھان حکومت نے دہلی کے اُدے پور ہاؤس میں غریب طلبا کے لیے ’نہرو یوتھ ٹرانزٹ ہاسٹل اینڈ فیسلٹیشن سنٹر‘ بنانے کا اعلان بھی کر دیا ہے۔ اس پر تقریباً 330 کروڑ روپے کا خرچ آئے گا اور طلبا کے لیے 250 کمروں کا ہاسٹل اور فیسلٹیشن سنٹر بنایا جائے گا۔ اس ہاسٹل کو راجستھان کے ان غریب طلبا کو مہیا کرایا جائے گا جو دہلی میں رہ کر مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کرتے ہیں، لیکن مہنگے کرایہ کے سبب انھیں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

Published: undefined

بتایا جاتا ہے کہ اس ہاسٹل میں تقریباً 500 طلبا رہ سکیں گے۔ وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے اس منصوبہ کو منظوری دے دی ہے۔ ہاسٹل میں رہنے پر طلبا کا کرایہ کی مد میں جو پیسہ بچے گا اس سے وہ اپنے لیے کتابیں اور دیگر تعلیمی مواد کا انتظام کر سکتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے ریاست کے 23-2022 کے بجٹ میں اس ہاسٹل کی تعمیر کا اعلان کیا ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ اُدے پور ہاؤس تقریباً 12 ہزار اسکوائر میٹر میں پھیلا ہوا ہے۔ وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے اعلان کیا ہے کہ کبھی اپنے شاندار انٹیریر کے لیے مشہور اُدے پور ہاؤس کو رینوویٹ کیا جائے گا تاکہ اس کی پرانی شان و شوکت واپس آ سکے۔ قابل ذکر ہے کہ اُدے پور ہاؤس دراصل اُدے پور راج گھرانے کی ملکیت ہوا کرتا تھا لیکن انڈین یونین میں رجواڑوں کے انضمام کے ساتھ ہی اُدے پور ہاؤس بھی سرکاری ملکیت بن گیا اور راجستھان حکومت کی دیکھ ریکھ میں آ گیا۔ پہلے اُدے پور ہاؤس دہلی حکومت کے ماتحت تھا لیکن گہلوت حکومت نے طویل قانونی لڑائی کے بعد اسے راجستھان کی جھولی میں ڈلوا دیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined