قومی خبریں

آرمی ہیڈ کوارٹر کی تشکیل نو کو راج ناتھ کی منظوری

راج ناتھ سنگھ نے اس ضمن میں حکم دیا۔ اس کے تحت ایک علیحدہ داخلی ویجیلنس اور ہیومن رائٹس برانچ بھی تشکیل دی جائے گی۔ آرمی ہیڈ کوارٹر کی تشکیل نو کا فیصلہ تفصیلی داخلی جائزہ کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے فوج کے بدلتے ہوئے چیلینجز اور حالات کے مطابق چست درست اور اس کی مار کرنے کی صلاحیت بڑھانے کے مقصد سے آرمی ہیڈ کوارٹرکی تشکیل نو کو منظوری دے دی ہے۔

Published: 21 Aug 2019, 10:10 PM IST

سنگھ نے منگل کی شام دیر گئے اس ضمن کا حکم دیا۔ اس کے تحت ایک علیحدہ داخلی ویجیلنس اور ہیومن رائٹس برانچ بھی تشکیل دی جائے گی۔ آرمی ہیڈ کوارٹر کی تشکیل نو کا فیصلہ تفصیلی داخلی جائزہ کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔

Published: 21 Aug 2019, 10:10 PM IST

تشکیل نو کے تحت فوج کے ہیڈ کوارٹرز سے 206 افسران کو فیلڈ یونٹوں میں بھیجا جائے گا۔ ان میں تین میجر جنرل، 8 بریگیڈیئر، 9 کرنل اور 186 لیفٹیننٹ کرنل اور میجر شامل ہیں۔ اس وقت فوج کے ہیڈکوارٹر میں ایک ہزار کے قریب فوجی افسر تعینات ہیں۔ یہ فیصلہ مستقبل کے چیلنجوں اور بدلے ہوئے حالات کے پیش نظر فوج کوچست درست رکھنے اور ان کی مار کرنے کی صلاحیت کو بڑھانے کے لئے کیا گیا ہے۔

Published: 21 Aug 2019, 10:10 PM IST

داخلی چوکسی شاخ آزادانہ طور پر کام کرے گی اور یہ چیف آف آرمی اسٹاف کے ماتحت کام کرے گی اور اس میں تینوں فوجوں کی نمائندگی ہوگی۔ فی الحال یہ کام کئی ایجنسیاں کرتی ہیں۔ اس کے لئے کوئی مرکزی محکمہ نہیں ہے۔ اس برانچ کا سربراہ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل کی سطح پر ایک افسر ہوگا۔ برانچ میں تینوں فوجوں کے کرنل سطح کے تین افسران شامل ہوں گے۔ یہ پوسٹیں آرمی ہیڈ کوارٹرز کی موجودہ پوسٹوں سے تشکیل دی جائیں گی۔

Published: 21 Aug 2019, 10:10 PM IST

انسانی حقوق سے متعلق امور پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے، ڈپٹی چیف آرمی کے تحت خصوصی انسانی حقوق محکمہ بنایا جائے گا تاکہ انسانی حقوق کے معاہدوں اور اقدار کو ترجیح دی جاسکے۔ اس شعبہ کا سربراہ میجر جنرل کے عہدے کا افسر ہوگا۔ یہ محکمہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے معاملات کی تحقیقات کے لئے نوڈل سینٹر کی حیثیت سے کام کرے گا۔ شفافیت اور مہارت کے لئے، پولس کے ایک اعلی سپرنٹنڈنٹ یا سپرنٹنڈنٹ سطح کے ایک افسر کو محکمہ میں تعینات کیا جائے گا۔

Published: 21 Aug 2019, 10:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 21 Aug 2019, 10:10 PM IST