قومی خبریں

’مودی نے چین سے کیا ترنگے کا سودا‘، راہل گاندھی کا پی ایم مودی پر شدید حملہ

راہل گاندھی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ چین کو ’لال آنکھ‘ دکھانے والے وزیر اعظم جی 8 سالوں سے چین کے آگے سر بہ سجود ہیں، وزیر اعظم کے منھ سے چین کا نام تک نہیں نکلتا ہے۔

راہل گاندھی
راہل گاندھی ویڈیو گریب

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ہند-چین سرحد تنازعہ کو لے کر وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں انھوں نے وزیر اعظم مودی پر ترنگے کا سودا کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ اقتدار میں آنے سے پہلے چین کو ’لال آنکھ‘ دکھانے والے وزیر اعظم جی 8 سالوں سے چین کے آگے سر بہ سجود ہیں۔ وزیر اعظم کے منھ سے چین کا نام تک نہیں نکلتا ہے۔

Published: undefined

پی ایم مودی پر یہ حملہ راہل گاندھی نے اپنے فیس بک پوسٹ کے ذریعہ کیا ہے۔ انھوں نے فیس بک پوسٹ میں لکھا ہے ’’چین کے ساتھ ترنگے کا سودا کرنے والے وزیر اعظم کو چین کی دراندازی کیسے نظر آئے گی! سچا حب الوطن وہ ہے جو اپنے ملک پر کوئی آنچ نہ آنے دے۔ سچا حب الوطن وہ ہے جو ملک کے ایک ایک انچ کی حفاظت کے لیے لڑ جائے۔ ملک کا سچا خادم وہ ہے جو اپنے ملک کی زمین کے وقار اور شان کو بنائے رکھنے کے لیے وقف ہو۔ چین نے ہمارے ملک کی سرحدوں پر قبضہ کرنے کی ہمت کی ہے۔ اقتدار میں آنے سے پہلے چین کو ’لال آنکھ‘ دکھانے والے وزیر اعظم جی 8 سالوں سے چین کے آگے جھکے ہوئے ہیں۔ وزیر اعظم کے منھ سے چین کا نام تک نہیں نکلتا ہے۔‘‘

Published: undefined

راہل گاندھی نے یہ سوال بھی کیا ہے کہ ایسی کیا وجہ ہے کہ عوام کے ذریعہ منتخب وزیر اعظم نے عوام کے ہی مفادات کو سب سے اوپر نہ رکھتے ہوئے چین کے معاملے میں خاموشی اختیار کرنے کا فیصلہ لیا؟ ایسی کیا وجہ ہے کہ ترنگے کے لیے، ملک کی شان کھادی کو چھوڑ انھیں چین سے درآمد کیے پولسٹر کا سہارا لینا پڑا؟ ایسی کیا وجہ ہے کہ جب سرحد پر چین کی دراندازی بڑھ رہی ہے، تب ہندوستان میں چین سے درآمدگی بڑھ رہی ہے؟ راہل گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم جی کو ملک کو خطاب کر اپنے اسباب بتانے چاہئیں۔ ہندوستان کے وقار کے لیے ہر شہری ان کا ساتھ دے گا، لیکن تبھی جب بات مادر وطن کی ہوگی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined