قومی خبریں

محروم طبقات کے طلبہ کے ہاسٹلز کی خستہ حالی اور اسکالرشپ میں تاخیر، راہل گاندھی کا وزیراعظم کو مکتوب

راہل گاندھی نے وزیراعظم کو خط لکھ کر حاشیہ پر موجود طبقات کے طلبہ کی تعلیمی دشواریوں پر فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے ہاسٹلز کی خستہ حالی اور اسکالرشپ میں تاخیر کو اجاگر کیا

<div class="paragraphs"><p>کانگریس لیڈر راہل گاندھی / آئی اے این ایس</p></div>

کانگریس لیڈر راہل گاندھی / آئی اے این ایس

 
IANS

نئی دہلی: لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی کو ایک مکتوب ارسال کیا ہے جس میں انہوں نے حاشیہ پر موجود طبقوں سے تعلق رکھنے والے طلبہ کو درپیش دو اہم تعلیمی مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کے فوری حل کی اپیل کی ہے۔ ان مسائل میں طلبہ کے رہائشی ہاسٹلز کی خستہ حالی اور میٹرک کے بعد کی اسکالرشپس میں شدید تاخیر اور ناکامی شامل ہیں۔

Published: undefined

راہل گاندھی نے یہ خط 10 جون کو تحریر کیا، جس میں انہوں نے وزیراعظم سے اپیل کی کہ وہ ان دو مسائل کو فوری طور پر حل کریں کیونکہ ان کی وجہ سے ملک کے تقریباً 90 فیصد محروم طبقوں کے طلبہ کی تعلیم کے مواقع محدود ہو رہے ہیں۔

انہوں نے اپنے حالیہ بہار دورے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ دربھنگہ میں واقع امبیڈکر ہاسٹل کے معائنے کے دوران انہیں طلبہ نے ناقابلِ برداشت حالات سے آگاہ کیا۔ راہل گاندھی کے مطابق، ایک کمرے میں چھ سے سات طلبہ رہنے پر مجبور ہیں، بیت الخلاء گندے ہیں، پینے کا پانی غیر محفوظ ہے، میس کی سہولت دستیاب نہیں اور نہ ہی لائبریری یا انٹرنیٹ کی سہولت میسر ہے۔

Published: undefined

اپنے خط میں راہل گاندھی نے اسکالرشپ کے معاملے پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ پسماندہ طلبہ کو دی جانے والی پوسٹ میٹرک اسکالرشپ میں شدید بدانتظامی پائی جا رہی ہے۔ بہار کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہاں اسکالرشپ پورٹل تین برس تک فعال ہی نہیں تھا، جس کے باعث 2021-22 میں کسی بھی طالب علم کو اسکالرشپ نہیں ملی۔ اس کے بعد بھی صورت حال میں خاطر خواہ بہتری نہیں آئی اور دلت طلبہ کو ملنے والی اسکالرشپ کی تعداد 1.36 لاکھ سے گھٹ کر 2023-24 میں صرف 0.69 لاکھ رہ گئی۔ ان اسکالرشپس کی رقم بھی طلبہ کے مطابق توہین آمیز حد تک کم ہے۔

Published: undefined

راہل گاندھی نے اپنے مکتوب میں حکومت سے دو فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔ پہلا، یہ کہ دلت، ایس ٹی، ای بی سی، او بی سی اور اقلیتی طبقات سے تعلق رکھنے والے طلبہ کے تمام ہاسٹلز کا مکمل آڈٹ کرایا جائے تاکہ وہاں بنیادی ڈھانچے، صفائی، خوراک اور تعلیمی سہولیات کی دستیابی کو یقینی بنایا جا سکے، اور جہاں بھی کمی ہو وہاں مناسب فنڈز فراہم کیے جائیں۔

دوسرا مطالبہ یہ ہے کہ میٹرک کے بعد کی اسکالرشپس کو وقت پر جاری کیا جائے، ان کی رقم میں اضافہ کیا جائے، اور ریاستی حکومتوں کے اشتراک سے ان اسکیموں کے نفاذ کو موثر بنایا جائے۔

Published: undefined

خط کے اختتام پر راہل گاندھی نے لکھا، ’’مجھے یقین ہے کہ آپ اس بات سے اتفاق کریں گے کہ جب تک پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے نوجوان ترقی نہیں کریں گے، ہندوستان بھی ترقی نہیں کرے گا۔ مجھے آپ کے مثبت جواب کا انتظار ہے۔‘‘

راہل گاندھی کی اس پہل کو کانگریس نے اپنے سوشل میڈیا پر بھی اجاگر کیا ہے، جہاں ایکس پر پارٹی نے لکھا، ’’ہم وزیراعظم سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ ان دو اہم مسائل کو حل کریں جو پسماندہ طبقوں کے 90 فیصد طلبہ کی تعلیم میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined