قلیوں سے ملاقات کرتے راہل گاندھی / سوشل میڈیا
نئی دہلی: کانگریس رہنما راہل گاندھی نے نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر قلیوں سے ملاقات کی اور ان کے مسائل کو قریب سے سمجھنے کی کوشش کی۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں قلیوں نے 15 فروری کو ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ کے دوران اپنی جان خطرے میں ڈال کر لوگوں کی مدد کرنے کے واقعات بیان کیے۔ راہل گاندھی نے ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ ان کے مسائل کو حکومت کے سامنے رکھیں گے اور ہر ممکن مدد کریں گے۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے اپنے بیان میں کہا، ’’چند روز قبل میں دہلی ریلوے اسٹیشن گیا اور قلی بھائیوں سے ملا۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح بھگدڑ والے دن لوگوں کو محفوظ کرنے میں انہوں نے اپنی بھرپور کوشش کی۔ کسی کو بھیڑ سے نکالنا ہو، زخمیوں کو ایمبولینس تک پہنچانا ہو یا حتیٰ کہ اپنی جیب سے پیسے خرچ کر کے لوگوں کی مدد کرنی ہو، ہر ممکن طریقے سے انہوں نے مسافروں کا ساتھ دیا۔‘‘
Published: undefined
قلیوں نے اپنی مالی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بعض اوقات کھانے کے پیسے بھی نہیں ہوتے اور انہیں فیصلہ کرنا پڑتا ہے کہ گھر پیسے بھیجیں یا اپنا پیٹ بھریں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ انہیں ریلوے میں گروپ ڈی کی نوکری دی جائے تاکہ ان کی زندگی بہتر ہو سکے۔
راہل گاندھی نے کہا، ’’میں ان بھائیوں کی ہمدردی اور قربانی دیکھ کر متاثر ہوا ہوں۔ وہ مالی مشکلات کا شکار ہیں لیکن ان کا حوصلہ اور جذبہ کم نہیں ہوا۔ وہ مدد کے مستحق ہیں اور میں ان کی مانگ کو حکومت کے سامنے رکھوں گا۔‘‘
Published: undefined
یاد رہے کہ 15 فروری کو نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ مچنے سے 18 افراد کی جان چلی گئی تھی۔ مہاکمبھ جانے والوں کے ساتھ دیگر مسافروں کی بڑی تعداد اسٹیشن پر موجود تھی۔ دو ٹرینوں کے تاخیر سے پہنچنے کی وجہ سے مسافروں کی بے قابو بھیڑ نے افراتفری کی صورت حال پیدا کر دی، جو بھگدڑ میں تبدیل ہو گئی۔ اس دوران قلیوں نے متاثرہ افراد کی بھرپور مدد کی، زخمیوں کو ایمبولینس تک پہنچایا اور دیگر مسافروں کو سہارا دیا۔
راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پر اپنے ویڈیو پیغام میں حکومت پر زور دیا کہ وہ قلیوں کے مسائل حل کرے اور ان کے لیے بہتر روزگار کے مواقع فراہم کرے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined