
سوشل میڈیا
لوک سبھا میں جمعہ کو کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے ملک میں خطرناک حد تک بڑھ چکی فضائی آلودگی کے مسئلے کو زور دار انداز میں اٹھایا اور کہا کہ ہندوستان کے بیشتر بڑے شہر زہریلی ہوا کی چادر تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ لاکھوں بچے پھیپھڑوں کی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں، ان کا مستقبل شدید خدشات سے دوچار ہے جبکہ بہت سے لوگ کینسر سمیت دیگر مہلک امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ راہل گاندھی کے مطابق بزرگ شہریوں کے لیے تو صورتحال مزید خراب ہے کیونکہ انہیں عام دنوں میں بھی سانس لینے میں دشواری پیش آ رہی ہے۔
Published: undefined
اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ سیاسی نظریات یا حکومتی و اپوزیشن تقسیم کا نہیں، بلکہ ایسا قومی چیلنج ہے جس پر پورا ایوان متفق ہے کہ اسے مشترکہ کوششوں سے حل کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ وہ پراعتماد ہیں کہ حکومت اور اپوزیشن اس معاملے پر ایک ہی مؤقف رکھتے ہیں، کیونکہ یہ اختلافِ رائے کا نہیں بلکہ عوام کی صحت اور ملک کے مستقبل کا سوال ہے۔
راہل گاندھی نے مطالبہ کیا کہ مرکزی حکومت تمام بڑے شہروں میں فضائی آلودگی کو ختم کرنے یا کم از کم قابلِ قبول سطح تک لانے کے لئے ایک منظم، سائنسی اور مرحلہ وار منصوبہ تیار کرے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اس سلسلے میں حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کرنے کے لیے تیار ہے، تاکہ ایک ایسی مشترکہ حکمتِ عملی وضع کی جا سکے جو اگلے 5 سے 10 برسوں میں لوگوں کی زندگی آسان بنا سکے۔
Published: undefined
انہوں نے اس ضرورت پر زور دیا کہ پارلیمنٹ میں اس سلسلے میں تفصیلی بحث کی جائے اور وزیر اعظم خود ہر شہر کے لیے ایک منضبط اور قابلِ عمل منصوبہ پیش کریں، جس میں آلودگی کے ذرائع کی نشاندہی، کم وقت اور طویل مدتی اقدامات، ٹیکنالوجی کے استعمال، پالیسی اصلاحات اور نگرانی کے نظام جیسے عناصر واضح ہوں۔ راہل گاندھی کا کہنا تھا کہ اگر حکومت اور اپوزیشن اس اہم مسئلے پر مل کر کام کریں تو ملک کو ایک مثبت پیغام جائے گا کہ عوامی مفاد کے معاملات پر سیاسی اختلافات کے باوجود اتفاقِ رائے ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ فضائی آلودگی صرف ماحولیاتی مسئلہ نہیں بلکہ صحتِ عامہ، اقتصادی ترقی اور آبادی کے معیارِ زندگی کا بڑا سوال ہے، اس لئے اس پر فوری اور سنجیدہ اقدامات ناگزیر ہیں۔
Published: undefined