قومی خبریں

جی ایس ٹی کے ممکنہ نئے ٹیکس سلیب کو راہل گاندھی نے بتایا غریب اور متوسط طبقوں کی کمائی لوٹنے کی تیاری

راہل گاندھی نے نئی ٹیکس پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’’مودی حکومت عام لوگوں پر ٹیکس کا بوجھ بڑھا رہی ہے جبکہ سرمایہ داروں کو ٹیکس میں راحت دی جا رہی ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی (فائل)، تصویر @INCIndia</p></div>

راہل گاندھی (فائل)، تصویر @INCIndia

 

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے مرکزی حکومت کی ٹیکس پالیسی پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’مودی حکومت عام لوگوں پر ٹیکس کا بوجھ بڑھا رہی ہے، جبکہ سرمایہ داروں کو ٹیکس میں راحت دی جا رہی ہے۔‘‘ راہل گاندھی نے کارپوریٹ ٹیکس اور انکم ٹیکس کے مابین بڑھتی ہوئی خلا کی جانب حکومت کی توجہ مبذول کرانے کی کوشش کی ہے۔ ٹیکس کو ’سراسر ناانصافی‘ قرار دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’حکومت ’گبر سنگھ ٹیکس‘ کے نام پر غریبوں اور متوسب طبقوں کی محنت کی کمائی کو نشانہ بنا رہی ہے۔‘‘  

Published: undefined

راہل گاندھی نے اپنی شیئر کردہ پوسٹ میں دعویٰ کیا کہ حکومت جی ایس ٹی (گڈس اینڈ سروسز ٹیکس) کی وصولی میں اضافے کے لیے ایک نیا ٹیکس سلیب لانے کی تیاری میں ہے۔ اس نئے ٹیکس سلیب سے عام لوگوں کی ضرورت کی چیزوں پر جی ایس ٹی کی شرحوں میں اضافے کا منصوبہ ہے۔ خاص طور سے 1500 سے زیادہ قیمت والے کپڑوں پر جی ایس ٹی کو 12 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد کرنے کی خبر پر انھوں نے سخت تنقید کی۔ راہل گاندھی نے کہا کہ شادی کے سیزن میں ان کنبوں کے لیے یہ ایک بڑا جھٹکا ہے جو مہینوں سے پیسے اکٹھے کر رہے ہیں۔

Published: undefined

راہل گاندھی نے مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف جہاں حکومت ارب پتیوں کو ٹیکس میں چھوٹ دے رہی ہے اور ان کے بڑے بڑے قرض معاف کر رہی ہے، وہیں دوسری جانب متوسط اور غریب طبقوں کی محنت کی کمائی کو نشانہ بنا رہی ہے۔ راہل گاندھی نے پوسٹ کے اخیر میں حکومت کو خبردار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’پارٹی عام لوگوں پر ٹیکس کا بوجھ کم کرنے اور اس لوٹ کو روکنے کے لیے حکومت پر ضرور دباؤ بنائے گی۔ کانگریس پارٹی اس ناانصافی کے خلاف مضبوطی سے آواز اٹھائے گی۔ ہماری لڑائی غریب اور متوسط طبقوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined