راہل گاندھی اپوزیشن پارٹی لیڈروں کے ایک نمائندہ وفد کے ساتھ ہفتہ کو سری نگر کا دورہ کریں گے۔ نمائندہ وفد میں راہل گاندھی کے ساتھ کانگریس کے غلام نبی آزاد، آنند شرما، کے سی وینو گوپال، سی پی آئی جنرل سکریٹری ڈی راجہ، سی پی ایم کے جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری، ٹی ایم سی کے دنیش ترویدی، ڈی ایم کے لیڈر ٹی شیوا، این سی پی کے ماجد میمن، جے ڈی ایس کے کپیندر ریڈی اور آر جے ڈی کے منوج جھا سمیت کئی لیڈر شامل رہیں گے۔ جموں و کشمیر تشکیل نو بل پاس ہونے اور دفعہ 370 ہٹائے جانے کے بعد کشمیر جانے والا اپوزیشن پارٹیوں کا یہ پہلا وفد ہوگا۔
Published: undefined
سری نگر کے اپنے دور پر راہل گاندھی سمیت سبھی اپوزیشن لیڈر وہاں کے حالات کا جائزہ لیں گے اور وہاں کے لیڈروں کے علاوہ مقامی لوگوں سے ملاقات کریں گے۔ حالانکہ اپوزیشن پارٹی لیڈروں کے اس دورہ کی خبر ملتے ہی جموں و کشمیر انتظامیہ نے ایک بیان جاری کر ان لیڈروں کو نہیں آنے کے لیے کہا ہے۔ انتظامیہ نے کہا کہ اپوزیشن کے لیڈروں کے آنے سے علاقے کا ماحول خراب ہو سکتا ہے۔ اتنا ہی نہیں، انتظامیہ نے یہ بھی پہلے سے ہی طے کر لیا کہ اپنے دورہ پر اپوزیشن لیڈر یقینی طور پر ان پابندیوں کی خلاف ورزی کریں گے جو وہاں کے علاقوں میں اب بھی نافذ ہیں۔
Published: undefined
غور طلب ہے کہ اس سے پہلے کانگریس کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد دو بار کشمیر جانے کی کوشش کر چکے ہیں۔ لیکن دونوں ہی بار وہاں کی انتظامیہ نے انھیں جبراً ائیر پورٹ سے واپس لوٹا دیا۔ انھیں پہلی بار سری نگر ائیر پورٹ اور دوسری بار جموں ائیر پورٹ سے واپس دہلی لوٹا دیا گیا تھا۔ آزاد کے علاوہ ڈی راجہ اور سیتا رام یچوری کو بھی سری نگر ائیر پورٹ سے واپس لوٹا دیا گیا تھا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ گزشتہ تقریباً 20 دن سے وادی میں جاری پابندیوں کے سبب وہاں کے لوگوں کے حالات کے بارے میں بقیہ ہندوستان کو کوئی جانکاری نہیں ہے۔ وادی میں فون، موبائل، انٹرنیٹ پر پابندی کے ساتھ ہی کرفیو جیسی دفعہ 144 نافذ ہے۔ وہاں کے اپوزیشن کے تقریباً سبھی لیڈروں کو سیکورٹی فورسز نے یا تو گرفتار کر لیا ہے یا نظر بند کر رکھا ہے۔ اس سبب سے سری نگر اور وادی کے دور دراز کے علاقوں کی کہیں کوئی خبر نہیں ہے۔ ایسے میں اپوزیشن حکومت سے لگاتار وہاں لگی پابندیوں کو ہٹانے اور اپوزیشن لیڈروں کو وہاں جانے دینے کا مطالبہ کر رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: محمد تسلیم
تصویر: سوشل میڈیا