قومی خبریں

روزگار، کسان اور مہنگائی معاملہ پر حکومت کو اپنی پالیسیاں بدلنی چاہئیں، راہل گاندھی کے ساتھ رگھورام راجن کا تبادلہ خیال

آر بی آئی کے سابق گورنر اور ماہر معیشت رگھو رام راجن کا کہنا ہے کہ حکومت کو ذیلی متوسط طبقہ، کسان اور نوجوانوں کے ساتھ ہی چھوٹے کاروباریوں کو دھیان میں رکھتے ہوئے پالیسیاں بنانی چاہئیں۔

تصویر ویڈیو گریب
تصویر ویڈیو گریب 

بدھ کے روز بھارت جوڑو یاترا میں آر بی آئی کے سابق گورنر اور مشہور و معروف ماہر معیشت رگھورام راجن نے بھی شرکت کی۔ انھوں نے اس یاترا کے دوران کانگریس لیڈر راہل گاندھی سے کئی ایشوز پر تبادلہ خیال کیا۔ بات چیت کے دوران رگھورام راجن نے کہا کہ آئندہ سال پوری دنیا کے لیے معاشی طور پر مشکل بھرا ہو سکتا ہے۔ ہندوستان میں اس وقت مہنگائی ایک بڑا مسئلہ ہے اور صرف شرح سود بڑھا کر اس پر قابو کرنا مشکل ہے۔

Published: undefined

معاشی ایشوز پر تبادلہ خیال کے دوران راہل گاندھی نے رگھورام راجن سے پوچھا کہ آخر وہ ایسا کیوں کہہ رہے ہیں، تو رگھورام راجن نے جواب دیا کہ گزشتہ سہ ماہی یعنی تیسری سہ ماہی میں حالات کافی خراب رہے۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ملک کی معاشی حالت کئی سال سے خراب ہے اور وبا نے اسے مزید متاثر کیا ہے۔ رگھورام راجن کا کہنا تھا کہ وبا سے پہلے ہی ترقیاتی رفتار دھیمی ہو گئی تھی۔ ایسا اس لیے کہا جا سکتا ہے کیونکہ وبا سے قبل ہی جی ڈی پی 9 سے گر کر 5 پر پہنچ چکی تھی۔

Published: undefined

راہل گاندھی نے سوال کیا کہ آخر کچھ گنے چنے سرمایہ داروں کی  ہی ترقی ہو رہی ہے، باقی سارا ہندوستان پریشان ہے، ایسا کیوں؟ اس پر رگھورام راجن کا کہنا تھا کہ غیر برابری ایک بڑا مسئلہ ہے اور اس سے نمٹنے کے لیے درست پالیسیوں کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ وبا کے دوران بڑے لوگوں کو مسئلہ نہیں ہوا، بلکہ ان کی تو آمدنی بڑھ گئی۔ اعلیٰ متوسط طبقہ بھی آرام سے رہا کیونکہ ان کے پاس گھر سے کام کرنے کی آزادی تھی۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ذیلی طبقہ کو بھی سرکاری راشن وغیرہ کا فائدہ ملا، لیکن اصلی مار ذیلی متوسط طبقہ پر پڑی، جس کی ملازمت چلی گئی، روزگار ختم ہو گیا۔ اب مہنگائی بڑھ گئی ہے، شرح سود بھی بڑھ گئی ہے۔ اس کے لیے حکومت کو اپنی پالیسیاں بدلنی ہوں گی، نئی پالیسیاں بنانی ہوں گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined