ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سنجیو کمار سنگھ / آئی اے این ایس
رائے بریلی: فتح پور کے رہائشی دلت نوجوان ہری اوم والمیکی کو یکم اکتوبر کو چوری کے الزام میں بھیڑ نے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا تھا، جس نے پورے علاقے میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی۔ اس قتل کے معاملے پر کانگریس پارٹی نے بھی شدید ردعمل ظاہر کیا ہے اور انصاف کی فوری فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔
رائے بریلی پولیس نے قتل کے کیس میں مزید 2 ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سنجیو کمار سنگھ نے بتایا کہ گرفتار ملزمان کی شناخت ہیمنت عرف برے اور شیوم اگروہری کے نام سے ہوئی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ یہ دونوں افراد سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے پہچانے گئے، جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ یہ دونوں بھیڑ کو ہری اوم کو پیٹنے کے لیے اکسا رہے تھے۔
Published: undefined
ویڈیو میں دونوں نوجوان شدید غصے میں نظر آ رہے تھے اور زبانی طور پر بھیڑ کو مشتعل کر رہے تھے۔ سنجیو کمار سنگھ نے بتایا کہ ملزمان سے مزید تفصیلات حاصل کرنے کے لیے پوچھ گچھ جاری ہے اور انہیں گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا ہے۔
پولیس نے واضح کیا کہ اس مقدمے میں پہلے بھی دو دیگر ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور اب تک مجموعی طور پر 11 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ دیگر ملزمان کی تلاش بھی جاری ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تمام شواہد اور فوٹیج کی بنیاد پر سب کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔
Published: undefined
یہ واقعہ نہ صرف رائے بریلی بلکہ پورے صوبے میں غصے اور احتجاج کا سبب بنا ہے۔ رائے بریلی سے رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی اور کانگریس کے دیگر رہنماؤں نے اس واقعے پر سخت مذمت کی اور اسے آئین پر حملہ قرار دیا ہے۔گزشتہ روز، کانگریس کے قومی سیکرٹری اور بندیل کھنڈ انچارج نیلانشو چترویدی اور قومی سیکرٹری و مغربی زون انچارج پردیپ نروال متاثرہ خاندان سے ملنے آئے اور ان کی حمایت کا یقین دلایا۔
مقامی سطح پر عوام اور سیاسی جماعتیں قاتلوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس کی کوشش ہے کہ تمام ثبوت جمع کر کے قاتلوں کو قانون کے مطابق سزا دلائی جائے اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام ممکن ہو۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined