سوشل میڈیا
چنڈی گڑھ: پنجاب پولیس نے بدھ کو پنجاب-ہریانہ شمبھو بارڈر پر کسانوں کا دھرنا زبردستی ختم کرا دیا۔ پولیس نے کسانوں کے ٹینٹ اکھاڑ دیے، ان کا دفتر توڑ دیا اور احتجاجی اسٹیج کو بلڈوزر سے منہدم کر دیا۔ اس کارروائی کے دوران کسان مزدور مورچہ کے رہنما سرون سنگھ پنڈھیر، جگجیت سنگھ ڈلےوال سمیت کئی کسان رہنماؤں کو حراست میں لے لیا گیا۔
Published: undefined
اس کارروائی پر کانگریس نے شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پنجاب حکومت پر الزام لگایا کہ اس نے کسانوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپ دیا ہے۔ کانگریس کے سینئر رہنما پرتاب سنگھ باجوہ نے کہا، ’’پنجاب کے کسانوں کو مذاکرات کے بہانے بلا کر گرفتار کرنا بزدلانہ حرکت ہے۔ یہ پنجاب کی روایت کے خلاف ہے اور عوام اس دھوکے کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔‘‘
Published: undefined
پنجاب کانگریس کے صدر امریندر سنگھ راجہ وڑنگ نے بھی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا، "پنجاب کی عام آدمی پارٹی (عآپ) حکومت اور مرکز میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کسانوں کو دھوکہ دیا ہے۔ یہ حیران کن ہے کہ مذاکرات جاری رہنے کے باوجود کسان رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا۔‘‘
کانگریس کے رہنما رندیپ سنگھ سرجےوالا نے بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا، ’’مرکز اور پنجاب حکومت نے مل کر کسانوں کو کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) پر بات چیت کے بہانے بلایا اور پھر گرفتار کر کے دھوکہ دیا۔‘‘
Published: undefined
شیرومنی اکالی دل (ایس اے ڈی) کے صدر سکھبیر سنگھ بادل اور سابق مرکزی وزیر ہرسمرت کور بادل نے بھی کسان رہنماؤں کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
پنجاب پولیس کے ڈی آئی جی ہرمیندر سنگھ گل نے بتایا کہ تقریباً 40 سے 50 کسانوں نے خود کو پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’اگر کوئی کسان گرفتاری چاہے تو اسے گرفتار کیا جائے گا اور اگر چھوڑنے کی درخواست کرے گا تو اسے چھوڑ دیا جائے گا۔ ہم نے کسی کو زبردستی قید نہیں کیا ہے۔‘‘
پولیس نے غیر قانونی طور پر بنی تمام تعمیرات کو توڑنے کا عمل جاری رکھا اور شمبھو بارڈر کو مکمل طور پر خالی کرانے کا اعلان کیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined