قومی خبریں

بھاکھڑا-نانگل پر سی آئی ایس ایف کی تعیناتی کے خلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد منظور، ریاست کا خرچ دینے سے انکار

پنجاب اسمبلی نے جو قرارداد منظور کی ہے، اس کے مطابق اگر مرکز بھاکھڑا یا دیگر پراجیکٹس پر سی آئی ایس ایف تعینات کرے گا تو ریاست اس کا خرچ نہیں اٹھائے گی

<div class="paragraphs"><p>بھگونت مان، وزیر اعلیٰ پنجاب</p></div>

بھگونت مان، وزیر اعلیٰ پنجاب

 
تصویر آئی اے این ایس

پنجاب قانون ساز اسمبلی نے بھاکھڑا بیاس مینجمنٹ بورڈ (بی بی ایم بی) کے بھاکھڑا-نانگل ڈیم پروجیکٹ میں سی آئی ایس ایف کی تعیناتی کے خلاف قرارداد منظور کی ہے۔ اس میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ اگر مرکزی حکومت بھاکھڑا و ریاست کے دیگر کسی ہائیڈرو پاور پروجیکٹ یا پشتہ پر سی آئی ایس ایف تعینات کرتی ہے تو پنجاب حکومت اس کا خرچ برداشت نہیں کرے گی۔ پنجاب کے اس قدم سے پنجاب اور مرکز کے درمیان تلخی مزید بڑھ سکتی ہے۔

Published: undefined

ریاست کے وزیر آبی وسائل بریندر سنگھ گوئل نے یہ معاملہ ایوان میں اٹھایا تھا۔ اس معاملے کے صوتی ووٹوں سے منظور ہونے کے بعد اسمبلی اسپیکر کلتار سنگھ سندھواں نے ایوان کے فیصلے کا اعلان کیا۔

Published: undefined

تجویز کے مطابق پنجاب نے سی آئی ایس ایف کی تعیناتی کے معاملے پر پھر سے غور کیا ہے۔ 27 مئی اور 4 جولائی کو بی بی ایم بی کو سی آئی ایس ایف کی تعیناتی کے خلاف اپنا شدید اعتراض ظاہر کیا تھا۔ مئی میں مرکزی حکومت نے پنجاب میں نانگل پشتہ کو دہشت گردی مخالف تحفظ فراہم کرنے کے لیے سی آئی ایس ایف کے 296 اہلکاروں والے مسلح افواج کی ٹکڑی کی تعیناتی کو منظوری دی تھی۔ یہ فیصلہ ایسے وقت میں لیا گیا ہے جب پشتہ سے پانی کے تقسیم کو لے کر پنجاب اور ہریانہ کے درمیان تعطل چل رہا ہے۔ لیکن، پنجاب کی عام آدمی پارٹی حکومت نے ریاست کے پشتوں پر سی آئی ایس ایف تعینات کرنے کے کسی بھی قدم کی مخالفت کی ہے۔

Published: undefined

اس قرار داد پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے جمعہ کو کہا کہ پنجاب پولیس ریاست کے پشتوں کو تحفظ فراہم کرنے میں اہل ہے۔ قانون ساز اسمبلی کی طرف سے پاس تجویز میں کہا گیا، ’’یہ سمجھا جاتا ہے کہ پنجاب کے سخت اعتراضات کے باوجود بی بی ایم بی سی آئی ایس ایف کی تعیناتی پر غور کر رہی ہے۔ یہاں تک کہ 4 جولائی کو ہوئی بی بی ایم بی کی گزشتہ میٹنگ میں بھی پنجاب نے اپنے سخت اعتراضات ظاہر کیے تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined