پہلگام حملے کے خلاف احتجاج، تصویر ’انسٹاگرام‘
پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ ہفتہ کو بھی اتر پردیش، بہار، ہریانہ، راجستھان، پنجاب سمیت کئی ریاستوں میں مظاہرے ہوئے۔ کانپور میں مسلمانوں نے چمن گنج میں دہشت گردی کے خلاف پتلا نذر آتش کیا اور ’پاکستان مردہ باد‘ کے نعرے لگائے۔ کئی مقامات پر لوگوں نے بازار بند رکھے۔ اس حملے کے خلاف کئی ریاستوں میں آج بھی بند کا اثر دیکھنے کو مل سکتا ہے۔
Published: undefined
ہفتہ کو اندور میں کانگریس کے ذریعہ بند کی اپیل کی گئی تھی۔ بالا گھاٹ، رائے سین، رتلام اور کچھ دیگر ضلعوں میں دکانیں اور کاروبار بند رہے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ نکسل متاثرہ بالاگھاٹ میں کئی جگہوں پر احتجاجی مظاہرے ہوئے اور پوری طرح سے بند رہا۔ چھترپور میں بھی بند کا اثر دیکھنے کو ملا اور بازار دن بھر نہیں کھلے۔ گاندھی چوک بازار میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور متاثرین کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ اس کے بعد مظاہرین نے ضلع کلکٹر کو صدر کے نام عرضداشت سونپی، جس میں دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔
Published: undefined
رائے سین میں کاروباریوں اور مختلف تنظیموں کے اراکین نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے نعرے لگائے اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے صدرجمہوریہ کے لیے عرضداشت سب ڈویژنل مجسٹریٹ مکیش سنگھ کو سونپا۔ رتلام کے سیلانا قصبے میں دہشت گردوں کا پتلا جلایا گیا۔ قصبہ میں دن بھر بند رہا۔ اشوک نگر ضلع کے شاڑھورا علاقے میں لوگوں نے دہشت گردی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پاکستان مخالف نعرے لگائے۔ مختلف ریاستوں میں ہوئے بند سے ہنگامی طبی خدمات کو آزاد رکھا گیا۔
Published: undefined
وہیں اتر پردیش کے لکھنؤ، گورکھپور، اعظم گڑھ، میرٹھ، غازی آباد سمیت کئی ضلعوں میں بند کا اثر دیکھنے کو ملا۔ علی گڑھ میں ’ویاپار منڈل‘ کی اپیل پر ہفتہ کو شہر کا اہم امیر نشا بازار بند رکھا گیا۔ پیدل مارچ کیا گیا۔ پاکستان کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔
پنجاب کے جالندھر، نواں شہر اور ہوشیار پور میں لوگوں نے کینڈل مارچ نکالا۔ اس دوران پاکستان اور دہشت گردوں کا پتلا نذر بھی نذر آتش کیا گیا۔ ہریانہ کے کروکشیتراور فتح آباد کے رتیا علاقے میں دوپہر 12 بجے تک بازار بند رہے۔ پٹنہ میں گووند مترا روڈ کے تھوک دوا کاروباریوں نے بھی اپنی اپنی دکانیں بند رکھیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز