قومی خبریں

فضائی آلودگی سے بے حال دہلی میں پی ایم مودی کے ’موسم کا مزہ لیجیے‘ والے بیان پر پرینکا گاندھی حیران

پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’سوال ہے دہلی کے لوگ کس موسم کا مزہ لیں، وہ خود باہر جھانک کر دیکھیں کہ کیا حال ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

 

وزیر اعظم نریندر مودی نے آج پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس شروع ہونے سے قبل جب میڈیا سے مخاطب ہوئے تو ایک ایسا بیان دیا، جس نے اپوزیشن لیڈران کو حیران کر دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’موسم کا مزہ لیجیے۔‘‘ یہ بیان اس لیے حیرت انگیز ہے، کیونکہ دہلی میں فضائی آلودگی نے لوگوں کا سانس لینا دشوار کر دیا ہے۔ اے کیو آئی مستقل 400 سے اوپر ہے، جو بچوں و ضعیفوں کو بڑی تعداد میں مریض بنا رہا ہے۔

Published: undefined

وزیر اعظم کے اس بیان پر کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے حیرانی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’وزیر اعظم کہہ رہے ہیں– موسم کا مزہ لیجیے۔‘‘ وہ آگے کہتی ہیں ’’سوال ہے– دہلی کے لوگ کس موسم کا مزہ لیں؟ وہ خود باہر جھانک کر دیکھیں کہ کیا حال ہے۔‘‘ یہ بیان پرینکا گاندھی نے میڈیا اہلکاروں کے سامنے دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ’’حکومت کسی بھی چیز پر بحث نہیں کرنا چاہتی، تو ایوان کیسے چلے گا؟ ایس آئی آر پر نہیں تو کم از کم انتخابی اصلاحات یا کسی دیگر ایشو پر حکومت کو بحث کے لیے تیار ہونا چاہیے۔‘‘

Published: undefined

وزیر اعظم مودی کے ’موسم کا مزہ لیجیے‘ والے بیان پر کانگریس نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر کچھ طنزیہ پوسٹ بھی ڈالے ہیں۔ ایک ویڈیو پوسٹ میں پی ایم مودی کو ’موسم کا مزہ لیجیے‘ بیان دیتے ہوئے دکھایا گیا ہے، اور پھر دہلی میں ہر طرف پھیلی دھند، یعنی زہر آلود ہوا کو دکھایا گیا ہے۔ ویڈیو میں اے کیو آئی 800 سے زیادہ ہونے کی جھلک بھی دکھائی گئی ہے، اور جمنا ندی کے پانی میں موجود جھاگ کو بھی دکھایا گیا ہے۔ اس ویڈیو پوسٹ کے ساتھ کیپشن لگایا گیا ہے ’نریندر مودی نے آلودگی پر خاموشی توڑی‘۔ ایک دیگر ’ایکس‘ پوسٹ میں پی ایم مودی کی مسکراتی ہوئی تصویر لگائی گئی ہے اور تصویر پر لکھا گیا ہے ’موسم کا مزہ لیجیے‘۔ اس پوسٹ میں کیپشن دیا گیا ہے ’اس بے شرمی پر کیا کہیں گے؟‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined