قومی خبریں

راہل کے بعد پرینکا نے بھی بنایا ’چوکیدار‘ کو نشانہ، کہا ’انھیں غریبوں کی کوئی فکر نہیں‘

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کا کہنا ہے کہ اتر پردیش میں کسانوں کے بچوں کی تعلیم، کھانا، صحت اور فصل سب کچھ ٹھپ ہے۔ یہ چوکیدار صرف امیروں کی ڈیوٹی کرتے ہیں، غریبوں کی انھیں کوئی فکر نہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

اتر پردیش میں گنا کسانوں کا ہزاروں کروڑ روپے کا بقایہ ہے۔ اس ایشو کو اٹھاتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ریاست کی یوگی حکومت کو پرزور طریقے سے تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے ایک ٹوئٹ کیا جس میں لکھا ہے کہ "گنا کسانوں کی فیملی دن رات محنت کرتی ہیں۔ لیکن اتر پردیش حکومت ان کی ادائیگی کا بھی ذمہ نہیں لیتی۔ کسانوں کا 10 ہزار کروڑ کا بقایہ ہے، یعنی ان کے بچوں کی تعلیم، کھانا، صحت اور اگلی فصل، سب کچھ ٹھپ ہے۔ یہ چوکیدار صرف امیروں کی ڈیوٹی کرتے ہیں، غریبوں کی انھیں کوئی پروا نہیں۔"

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں دو سال کی مدت کار پوری کرنے کے بعد یوگی حکومت نے خود کی پیٹھ تھپتھپائی تھی۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی حکومت نے 57 ہزار 578 کروڑ کی ادائیگی پچھلے دو سال میں کروائی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ بی جے پی نے 14 دن میں ادائیگی نہیں ہونے پر انٹریسٹ دینے کا وعدہ کیا تھا، لیکن انٹریسٹ تو دور، اب بھی ریاست میں کسانوں کا تقریباً دس ہزار کروڑ سے زیادہ کی رقم گنا کسانوں کی باقی ہے۔

Published: undefined

اس سے قبل فروری کے مہینے میں صنعتی تنظیم انڈین شوگر ملس ایسوسی ایشن نے کہا تھا کہ 31 جنوری 2019 تک گنا کی قیمتوں کا بقایہ تقریباً 20 ہزار کروڑ روپے ہو گیا ہے۔ تنظیم کے مطابق رواں سال 19-2018 (اکتوبر-ستمبر) میں آگے تین مہینے کی پیرائی کی رفتار کو دھیان میں رکھا جائے تو بقایہ رقم میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

انڈین شوگر ملس ایسوسی ایشن نے کہا تھا کہ موجودہ چینی کا ایکس-مل ریٹ 30-29 روپے فی کلو گرام کے قریب رہنے پر شوگر مل وقت پر ادائیگی کرنے میں ناکام ہوں گے۔ ایسو سی ایشن کے مطابق ملک بھر میں چینی کا ایکس-مل ریٹ پروڈکشن لاگت سے تقریباً 5 سے 6 روپے فی کلو گرام کم ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined