پرینکا گاندھی / ویڈیو گریب
کانگریس نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے اقوام متحدہ کے مسودہ قرارداد پر ووٹنگ سے حکومت ہند کی دوری کو اخلاقاً بزدلانہ عمل قرار دیا ہے۔ ہفتہ کے روز کانگریس نے کہا کہ جنگ بندی کے لیے ووٹ دینے سے ڈرنے والی حکومت ہندوستان یا دنیا کو اخلاقی سمت یا قیادت دینے کے لائق نہیں ہے۔ ساتھ ہی کانگریس نے یہ سوال اٹھایا کہ گزشتہ 6 ماہ میں ایسی کیا تبدیلی آئی، جس کی وجہ سے ہندوستان نے جنگ بندی کی حمایت کرنا بند کر دیاْ فلسطین پر سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کے اصول پسندانہ رخ کو بھی چھوڑ دیا؟
Published: undefined
اس معاملے میں کانگریس رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے اپنے سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ شرمناک اور مایوس کن ہے کہ ہماری حکومت نے غزل میں شہریوں کی حفاظت اور قانونی و اخلاقی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے قرارداد پر غور نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘ یہ بیان انھوں نے ’ایکس‘ پر جاری کردہ ایک پوسٹ میں دیا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’60 ہزار افراد، جن میں بیشتر خواتین و بچے شامل ہیں، پہلے ہی ہلاک ہو چکے ہیں۔ ایک پوری آبادی کو یرغمال بنا کر بھوک سے مارا جا رہا ہے اور ہم کوئی قدم اٹھانے سے انکار کر رہے ہیں۔ درحقیقت ہم نہ صرف نیتن یاہو کے ذریعہ پورے ملک کو تباہ کیے جانے پر خاموش کھڑے ہیں، بلکہ ہم ان کی حکومت کے ذریعہ ایران پر حملہ کیے جانے اور اس کی خود مختاری کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اس کی قیادت کا قتل کیے جانے پر بھی خوشی منا رہے ہیں۔ سبھی بین الاقوامی پیمانوں کی پوری طرح خلاف ورزی کر رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
غزہ معاملہ پر مودی حکومت کے رخ پر حملہ کرتے ہوئے پرینکا کہتی ہیں کہ ہم ایک ملک کی شکل میں اپنے آئین کے اصولوں اور اپنی تحریک آزادی کے اقدار کو کس طرح فراموش کر سکتے ہیں، جس نے امن و انسانیت پر مبنی بین الاقوامی علاقہ کا راستہ ہموار کیا؟ اس کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ سچی عالمی قیادت انصاف کی حفاظت کر کے ہمت کا مطالبہ کرتا ہے، ہندوستان نے ماضی میں یہ ہمت مستقل دکھائی ہے۔ ایک ایسی دنیا میں، جو تیزی سے تقسیم ہوتی جا رہی ہے، ہمیں انسانیت کے لیے اپنی آواز از سر نو اٹھانی ہوگی اور سچائی و عدم تشدد کے لیے بے خوفی کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں اسپین کی طرف سے پیش کردہ قرارداد پر ووٹنگ ہوئی تھی۔ یہ ووٹنگ غزہ میں فوری، بلا شرط اور مستقل جنگ بندی کے ساتھ ساتھ حماس و دیگر گروپوں کے ذریعہ یرغمال بنائے گئے سبھی لوگوں کی فوری و بلا شرط رہائی کے لیے کرائی گئی تھی۔ ہندوستان سمیت 19 ممالک نے اس ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا، جبکہ 12 ممالک نے اس قرارداد کے خلاف ووٹنگ کی اور قرارداد کے حق میں 149 ووٹ پڑے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز