قومی خبریں

وزیر اعظم مودی آسام سے کیرالہ تک جا سکتے ہیں لیکن کسانوں سے ملنے نہیں جا سکتے: چدمبرم

سابق وزیر پی چدمبرم نے یہ الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم مودی کیرالہ اور آسام تو جا سکتے ہیں، لیکن 20 کلومیٹر کے فاصلہ پر بیٹھے کسانوں سے ملاقات کرنے نہیں جا سکتے۔

پی چدمبرم، تصویر یو این آئی
پی چدمبرم، تصویر یو این آئی 

نئی دہلی: کسان تحریک پر مرکزی حکومت کے رویہ پر تنقید کرتے ہوئے سابق وزیر مالیات پی چدمبرم نے ہفتہ کے روز کہا کہ مندی کے دور میں بھی شعبہ زراعت میں 3.9 فیصد شرح ترقی ممکن بنانے والے کسانوں کے ساتھ نریندر مودی حکومت اس طرح کا سلوک کر رہی ہے گویا وہ ملک کے دشمن ہوں! سابق وزیر نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ وزیر اعظم مودی کیرالہ اور آسام تو جا سکتے ہیں لیکن 20 کلومیٹر کے فاصلہ پر بیٹھے کسانوں سے ملاقات کرنے نہیں جا سکتے۔

Published: undefined

انہوں نے ٹوئٹ کیا، "کساد بازاری کے سال میں بھی زراعت کے شعبے میں 3.9 فیصد شرح ترقی کا انعام کسانوں کو اس طرح دیا جا رہا ہے، گویا وہ ریاست کے دشمن ہوں۔ وزیر اعظم کیرالہ سے آسام تک جاتے ہیں لیکن دہلی کی سرحد پر بیٹھے کسانوں سے ملاقات کرنے کے لئے ان کے پاس 20 کلومیٹر سفر کرنے کا وقت نہیں ہے۔"

Published: undefined

ایک دوسرے ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ "پھر بھی وہ دعویٰ کریں گے کہ انہوں نے کسانوں کی آمدنی کو دوگنی کر دی ہے۔ وہ یہ بھی دعوی کریں گے کہ تمام کسانوں کو ایم ایس پی کا فائدہ حاصل ہو رہا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ صرف 6 فیصد کسان ایم ایس پی پر اپنی فصل فروخت کرتے ہیں۔"

Published: undefined

اس سے قبل پیر کے روز کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے الزام لگایا تھا کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ منظور کردہ تین نئے زرعی قوانین کاشتکاری کو ختم کرنے اور اسے وزیر اعظم نریندر مودی کے "دوستوں" کے حوالے کرنے کے لئے ڈیزائن کیے گئے تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined