سری نگر: بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری ترون چگھ نے کہا ہے کہ پانچ اگست 2019 کو وزیر اعظم نریندر مودی نے دفعہ 370 اور 35 اے کو ختم کر کے جموں و کشمیر کے لوگوں کے پیروں میں ڈالی گئی بیڑیوں کو توڑ دیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر پر 70 برسوں تک صرف دو خاندانوں نے حکومت کی، لیکن وہ یہاں پنچایتی راج قائم نہیں کر سکے۔
Published: undefined
ترون چگھ نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو پارٹی دفتر پر پانچ اگست کے 2019 فیصلوں کی دوسری برسی کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب سے اپنے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا، ’’جموں و کشمیر کے لوگوں کے پیروں میں جو بیڑیاں ڈالی گئی تھیں ان کو وزیر اعظم نریندر مودی نے پانچ اگست 2019 کو توڑا۔ اس کے لئے میں لوگوں کو مبارک باد دیتا ہوں۔‘‘
Published: undefined
چگھ نے عبداللہ اور مفتی خاندان کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ان خاندانوں نے 70 برسوں تک جموں و کشمیر پر حکومت کی لیکن وہ یہاں پنچایتی راج قائم نہیں کر سکے۔ انہوں نے کہا، ’’میں حیران ہوں کہ دو اگست 2019 کو ڈاکٹر فاروق عبداللہ صاحب کا ایک بیان آیا جس میں انہوں نے کہا کہ اگر مودی تین بار بھی وزیر اعظم بنتے ہیں تب بھی وہ دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کو منسوخ نہیں کر سکتے ہیں لیکن مودی جی نے پہلی ہی بار ان دفعات کو ختم کر کے جموں و کشمیر کے لوگوں کو آزاد کیا۔‘‘
Published: undefined
ان کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو ان دو خاندانوں سے آزادی ملی اور اب یہاں غریب کا بیٹا یا بیٹی بھی ایم ایل اے بن سکتے ہیں۔ موصوف نے سوالیہ انداز میں کہا کہ یہ کون سی جہوریت تھی کہ عبداللہ کا بیٹا یا مفتی کی بیٹی ہی وزیر اعلیٰ بن سکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 اور 35 اے کے خاتمے کے بعد ہی جموں و کشمیر میں پنچایتی راج بھی قائم ہوا اور ڈی ڈی سی انتخابات بھی منعقد ہوئے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined