قومی خبریں

پریاگ راج: ’یو پی پی ایس سی‘ کے باہر طلبہ کا احتجاج، پولیس سے جھڑپ

احتجاج کر رہے مسابقتی طلبہ کا اہم مطالبہ یہ ہے کہ کمیشن تمام بھرتی امتحانات کی نظر ثانی شدہ جوابی کاپیاں منظر عام پر لائے تاکہ مسابقتی طلبہ کو اپنے نمبروں اور جانچ کے عمل کی صحیح معلومات مل سکے۔

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

 

اترپردیش پبلک سروس کمیشن کی بھرتی امتحانات میں مبینہ بے ضابطگیوں اور شفافیت کے مطالبات کو لے کر پیر (15 دسمبر) کو پریاگ راج میں طلبہ نے احتجاج کیا۔ بڑی تعداد میں مسابقتی طلبہ پبلک سروس کمیشن کے گیٹ نمبر 2 کے باہر جمع ہوئے اور ہاتھوں میں پوسٹر-تختی لے کر زبردست احتجاج کیا۔ طلبہ کا الزام ہے کہ بھرتی کے امتحانات میں جوابدہی کی کمی ہے اور کمیشن ان کے جائز مطالبات کو مسلسل نظر انداز کر رہا ہے۔

Published: undefined

احتجاج کر رہے مسابقتی طلبہ کا اہم مطالبہ یہ ہے کہ کمیشن تمام بھرتی امتحانات کی نظر ثانی شدہ جوابی کاپیاں عوامی کرے، تاکہ مسابقتی طلبہ کو اپنے نمبروں اور جانچ کے عمل کی صحیح معلومات مل سکے۔ اس کے ساتھ طلبہ نے زمرہ وار کٹ آف نمبر جاری کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ جب تک جوابی کاپیاں اور کٹ آف واضح نہیں ہوں گے، تب تک انتخابی عمل پر شکوک و شبہات برقرار رہیں گے۔

Published: undefined

مذکورہ احتجاج کو ’ہُنکار منچ‘ سمیت کئی مسابقتی طلبہ تنظیموں کی حمایت ملی ہے۔ مختلف اضلاع سے آئے طلبہ صبح سے ہی کمیشن کے احاطے کے باہر جمع ہونے لگے تھے۔ طلبہ نے کمیشن کے خلاف نعرے بازی کی اور بھرتی کے عمل میں اصلاح کے مطالبہ کو لے کر ہڑتال کیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے یہ احتجاج زبردست تحریک میں تبدیل ہو گیا۔

Published: undefined

صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے پولیس اور انتظامیہ پہلے سے ہی الرٹ موڈ میں نظر آئی۔ پبلک سروس کمیشن کے آس پاس کے پورے علاقے کو چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا۔ موقع پر مقامی پولیس کے ساتھ پی اے سی اور آر اے ایف کی تعیناتی کی گئی۔ کئی تھانوں کی پولیس فورس اور اے سی پی سطح کے افسران بھی موقع پر موجود رہے۔ احتیاط کے طور پر فائر بریگیڈ کی گاڑیاں بھی تعینات کی گئیں۔

Published: undefined

مظاہرہ کے دوران جب طلبہ نے سڑک پر بیٹھ کر تحریک تیز کرنے کی کوشش کی تو پولیس نے انہیں ہٹانے کی کوشش کی۔ اس دوران پولیس اور طلبہ کے درمیان ہلکی پھلکی جھڑپ بھی ہوئی۔ پولیس نے ہلکی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے کچھ طلبہ کو موقع سے ہٹایا اور 2 طلبہ کو حراست میں لیا گیا۔ حالانکہ کچھ دیر بعد حراست میں لیے گئے طلبہ کو چھوڑ دیا گیا، جس کے بعد طلبہ پھر سے ہڑتال پر بیٹھ گئے۔

Published: undefined

پورے واقعہ کے دوران پولیس ڈرون کیمروں سے نگرانی کرتی رہی۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حالات مکمل طور سے کنٹرول میں ہے اور کسی بھی طرح کے ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لیے کافی سیکورٹی فورسز تعینات کیے گئے ہیں۔ جبکہ مشتعل طلبہ کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہوتے تب تک ان کی جدوجہد جاری رہے گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined