قومی خبریں

داڑھی والے استاد کو 'ملی ٹینٹ' کہنے والی ’خاتون افسر‘ کے خلاف 'وجہ بتاؤ نوٹس' جاری

پونچھ کے سب ڈویژن سرنکوٹ کی خاتون زونل ایجوکیشن پلاننگ افسر نے ایک اسکول کے معائنے کے دوران مبینہ طور ایک داڑھی والے استاد کو 'بہت بڑا جنگجو' کہا ہے اور علاقے میں واقع ایک مسجد کی 'توہین' کی

تصویر بشکریہ گریٹر کشمیر
تصویر بشکریہ گریٹر کشمیر 

جموں: ضلع پونچھ کے سب ڈویژن سرنکوٹ کی ایک خاتون زونل ایجوکیشن پلاننگ افسر (زیڈ ای پی او) نے ایک اسکول کے معائنے کے دوران مبینہ طور ایک داڑھی والے استاد کو 'بہت بڑا جنگجو' کہا ہے اور علاقے میں واقع ایک مسجد کی 'توہین' کی ہے۔ دریں اثنا جہاں سب ضلع مجسٹریٹ سرنکوٹ سلیم احمد نے مذکورہ افسر کے نام وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے وہیں مقامی امام مفتی فاروق احمد مصباحی نے اس کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ مبینہ واقعہ سرنکوٹ کے دندھک کانی کھوڈی علاقے میں واقع یاسین پبلک اسکول میں یکم اپریل کو رونما ہوا ہے۔

Published: 03 Apr 2021, 4:46 PM IST

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مذکورہ افسر جس کی شناخت کملیش کماری کے بطور کی گئی ہے، ایک اسکول کے معائنے کے دوران ایک استاد کو 'یہ سب سے بڑا ملی ٹنٹ ہے اس کی شکل دیکھو' کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ مقامی امام مفتی فاروق احمد مصباحی نے اس استاد کی شناخت عاشق حسین کے بطور کی ہے جس نے داڑھی رکھی ہوئی ہے۔ انہوں نے مذکورہ افسر کو تبدیل کرنے اور اس کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

Published: 03 Apr 2021, 4:46 PM IST

ان کا ایک پریس کانفرنس کے دوران کہنا تھا: 'دندھک کانی کھوڑی علاقے میں جہاں ایک درسگاہ بھی ہے مسجد بھی اور یاسین انگلش سکول بھی ہے، زیڈ ای پی او سرنکوٹ نے اس اسکول کا معائینہ کرنے کے دوران ایک استاد عاشق حسین کو داڑھی رکھنے پر بہت بڑا ملی ٹنٹ کہا اور باقی لوگوں کے ساتھ بھی غلط رویہ روا رکھا'۔

Published: 03 Apr 2021, 4:46 PM IST

انہوں نے کہا: 'اگر داڑھی رکھنے والا ملی ٹنٹ ہوتا ہے تو ملک کے وزیر اعظم بھی نہیں بچیں گے'۔ موصوف مفتی نے کہا کہ مذکورہ زیڈ ای پی او مسجد میں جوتے پہن کر ہی داخل ہوئی جو ایک مذہب کی توہین ہے اور ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع پونچھ میں ہمیشہ آپسی بھائی چارہ رہا ہے اور تمام مذہبوں کے لوگ آپس میں مل جل کر رہتے ہیں لیکن ایسے عناصر اس میں رخنہ ڈال سکتے ہیں۔

Published: 03 Apr 2021, 4:46 PM IST

ان کا مطالبہ تھا کہ اس افسر کو فوری طور تبدیل کیا جائے اور اس کے خلاف قانونی کارروئی بھی کی جائے۔ موصوف نے کہا کہ اس واقعے کی ویڈیوز بھی وائرل ہوئی ہیں۔ دریں اثنا سب ضلع مجسٹریٹ سرنکوٹ سلیم احمد نے مذکورہ افسر کے نام وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے اور ان سے دو دنوں کے اندر جواب طلب کیا ہے۔

Published: 03 Apr 2021, 4:46 PM IST

انہوں نے زیڈ ای پی او کے نام جاری نوٹس میں کہا ہے: 'ایک سرکاری افسر سے جان بوجھ کر مذہبی اعتقادات کی توہین کر کے کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی توقع نہیں کی جاسکتی ہے۔ آپ کو ایک مخصوص شںخص کے جذبات کو مجروح کرنے کے لئے جان بوجھ کر ایسے الفاظ بولتے ہوئے سنا جا سکتا ہے'۔

Published: 03 Apr 2021, 4:46 PM IST

نوٹس میں کہا گیا ہے: 'آپ کی حرکت سے عوام میں غم و غصے اور نفرت و دشمنی کی لہر دوڑ گئی ہے'۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ ویڈیو بھی وائرل ہوا ہے کہ یکم اپریل کو یاسین پبلک اسکول کے معائنے کے دوران آپ مسجد میں جوتے نکالے بغیر ہی داخل ہوئی ہیں اور اس دورے کے دوران آپ نے فیس ماسک بھی نہیں پہنا تھا جو کووڈ گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی ہے'۔

Published: 03 Apr 2021, 4:46 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 03 Apr 2021, 4:46 PM IST