قومی خبریں

بہار میں سیاسی ہلچل، جے ڈی یو نے آر سی پی سنگھ سے مانگا کروڑوں کی جائیداد کا حساب

جے ڈی یو نے سابق صدر آر سی پی سنگھ کو ’وجہ بتاؤ‘ نوٹس جاری کرتے ہوئے ان پر پارٹی میں رہتے ہوئے اثاثوں کے اندراج کے سنگین الزامات عائد کئے ہیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

پٹنہ: بہار میں برسراقتدار جے ڈی یو نے پارٹی کے سابق قومی صدر اور مرکزی حکومت میں وزیر آر سی پی سنگھ کو وجہ بتاؤ نوٹس جار کر دیا ہے۔ جے ڈی یو نے اپنے سابق قومی صدر پر پارٹی میں رہتے ہوئے اثاثے بنانے کا الزام عائد کیا ہے۔

Published: undefined

پارٹی کے ریاستی صدر امیش سنگھ کشواہا کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ’’نالندہ ضلع جنتا دل (یو) کے دو ساتھیوں کی جانب سے ثبوت کے ساتھ شکایت موصول ہوئی ہے۔ جس میں یہ بتایا گیا ہے کہ آپ کی اور آپ کے خاندان کے نام پر سال 2013 سے 2022 تک بہت سی غیر منقولہ جائیدادیں رجسٹرڈ ہوئی ہیں، جن میں کئی قسم کی بے ضابطگیاں نظر آتی ہیں۔‘‘

Published: undefined

خط میں مزید کہا گیا ’’آپ مدت طویل سے پارٹی کے معروف لیڈر نتیش کمار کے ساتھ عہدیدار اور سیاسی کارکن کے طور پر کام کرتے رہے ہیں۔ آپ کو انہوں نے دو مرتبہ راجیہ سبھا کا رکن، پارٹی کا قومی جنرل سیکریٹری (تنظیم) قومی صدر اور مرکز کے وزیر کے طور پر کام کرنے کا موقع فراہم کیا۔ آپ اس حقیقت سے واقف ہیں کہ ہمارے لیڈر بدعنوانی پر زیرو ٹالرینس پر کام کرتے رہے ہیں اور لمبے وقت سے عوامی زندگی گزارنے کے باوجود ان کے دامن پر کوئی داغ نہیں ہے اور نہ ہی انہوں نے کوئی دولت بنائی ہے۔ پارٹی آپ سے توقع کرتی ہے کہ آپ شکایت کے نکات پر اپنی واضح رائے کو فوری طور پر پارٹی تک پہنچائیں گے۔‘‘

Published: undefined

خیال رہے کہ آر سی پی سنگھ پر نالندہ ضلع کے دو بلاکوں استھوان اور اسلام پور میں سال 2013-2022 کے دوران 40 بیگھہ زمین خریدنے کا الزام ہے۔ آر سی پی سنگھ پر زمین عطیہ میں لینے کا بھی الزام ہے۔ حالانکہ جے ڈی یو کی طرف سے بھیجے گئے نوٹس پر آر سی پی سی نے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا ہے لیکن پارٹی کی طرف سے کی گئی اس کارروائی کے بعد تصور کیا جا رہا ہے کہ جے ڈی یو آر سی پی سنگھ کے خلاف اس سے بھی بڑی کارروائی کر سکتی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined