فائل تصویر آئی اے این ایس
ممبئی: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد چندر پوار) کے صدر اور بزرگ لیڈر شرد پوار نے پیر (6 اکتوبر) کو سپریم کورٹ میں ہوئے اس واقعہ کی سخت مذمت کی، جس میں ہندوستان کے چیف جسٹس بی آر گوئی پر جوتا پھینکنے کی کوشش کی گئی تھی۔ پوار نے کہا کہ یہ صرف عدلیہ پر حملہ نہیں ہے بلکہ ہندوستانی آئین اور جمہوریت کی سنگین توہین ہے۔
Published: undefined
سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ عدلیہ کا مقصد جمہوریت اور آئین کی اقدار کو برقرار رکھنا ہے، انصاف کے اعلیٰ ترین ادارے میں چیف جسٹس آف انڈیا پر حملہ کرنے کی کوشش نہ صرف عدلیہ پر حملہ ہے بلکہ ہماری جمہوریت، ہمارے آئین اور ہماری قوم کی توہین ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عدلیہ ملک میں جمہوری اقدار کے تحفظ اور اختلاف رائے کو منصفانہ انجام تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ پوار نے کہا کہ اس طرح کی حرکتیں ملک کی بنیادی روح کے خلاف ہیں اور اسے کسی بھی حالت میں برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
Published: undefined
موجودہ حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بزرگ لیڈر نے کہا کہ ملک میں آئینی اداروں کو کمزور کرنے کا رجحان مسلسل بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں جو زہر پھیلایا جا رہا ہے وہ اب اعلیٰ ترین آئینی اداروں کا بھی احترام نہیں کرتا، یہ ملک کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔ پوار نے یقین دلایا کہ وہ ہندوستانی جمہوریت کے ستونوں کو کمزور نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت ہے جب تمام جماعتوں اور شہریوں کو جمہوری اداروں کے وقار کے تحفظ کے لیے کھڑا ہونا چاہئے۔
Published: undefined
غور طلب ہے کہ پیر کو ایک وکیل کی جانب سے سپریم کورٹ میں شرمسار کر دینے والی حرکت انجام دی گئی اور یہ اس وقت ہوا جب کمرہ عدالت میں سماعت چل رہی تھی۔ موقع پر موجود وکلا اور دیگر افراد کے مطابق ایک 71 سالہ وکیل نے سماعت کے دوران ’سناتن کا اپمان، نہیں سہے گا ہندوستان‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے چیف جسٹس بی آر گوئی پر اس وقت جوتا پھینکنے کی کوشش کی، جب وہ اور جسٹس کے ونود چندرن کی بنچ کیس کی سماعت کر رہی تھی۔
Published: undefined
عینی شاہدین کے مطابق سیکورٹی اہلکاروں نے ملزم کو فوری طور پر دبوچ لیا اور جوتا پھینکنے کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔ بعد میں ملزم کی شناخت میور وہار کے رہنے والے راکیش کشور (71) کے طور پر ہوئی۔ معاملے کو انتہائی سنگین بتاتے ہوئے بار کونسل آف انڈیا نے فوری کارروائی کر کے راکیش کشور کی وکالت کا لائسنس منسوخ کر دیا اور اس کی کاپی سپریم کورٹ کے ساتھ تمام ریاستی ہائی کورٹس کو بھی بھیج دی گئی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined