قومی خبریں

رائٹرس اور وال اسٹریٹ جرنل کو پائلٹوں کا نوٹس، طیارہ حادثہ معاملے میں جھوٹی خبر چھاپنے کے لیے معافی مانگنے کا مطالبہ

ہندوستانی پائلٹوں کی تنظیم ایف آئی پی کا کہنا ہے کہ ان غیر ملکی میڈیا ہاؤسز نے ایئر انڈیا کی پرواز اے آئی-171 کے حادثے کو لے کر بے بنیاد اور توہین آمیز خبریں شائع کی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>احمد آباد طیارہ حادثہ (فائل)۔ تصویر ’فیس بُک‘</p></div>

احمد آباد طیارہ حادثہ (فائل)۔ تصویر ’فیس بُک‘

 

 ہندوستانی پائلٹوں کی تنظیم، فیڈریشن آف انڈین پائلٹس (ایف آئی پی) نے دی وال اسٹریٹ جرنل اور رائٹرس کے خلاف قانونی نوٹس جاری کیا ہے۔ ایف آئی پی کا کہنا ہے کہ ان غیر ملکی میڈیا ہاؤسز نے ایئر انڈیا کی پرواز اے آئی-171 کے حادثے کو لے کر بے بنیاد اور توہین آمیز خبریں شائع کیں۔ پائلٹوں نے ان خبروں کو فوراً واپس لینے اور معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔

نیوز ایجنسی اے این آئی کے مطابق یہ تنازعہ 12 جون کو ہوئے افسوسناک حادثے سے جڑا ہوا ہے جس میں بوئنگ 787 ڈریم لائنر کے دونوں انجنوں کے فیول سوئچ اچانک رن سے کٹ آف ہو گئے تھے۔

Published: undefined

ہندوستان کے طیارہ حادثہ جانچ بیورو (اے اے آئی بی) کی ابتدائی رپورٹ نے انکشاف کیا ہے کہ حادثہ سے ٹھیک پہلے طیارہ کے کاک پٹ میں دونوں فیول سوئچ بند ہو گئے تھے۔ کاک پٹ وائس ریکارڈنگ میں ایک پائلٹ کو یہ پوچھتے سنا گیا کہ فیول کیوں بند کیا گیا، جس کا جواب دوسرے پائلٹ نے دیا، ’’میں نے تو نہیں کیا۔‘‘ لیکن، رپورٹ میں یہ واضح نہیں ہے کہ سوئچ کس نے بند کیے یا اس کے لیے کون ذمہ دار ہے۔ پھر بھی وال اسٹریٹ جرنل نے ’امریکی افسروں کے قریبی ذرائع‘ کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ کیپٹن نے جان بوجھ کر سوئچ بند کیے۔ رائٹرس نے بھی ایسی ہی خبر شائع کی، جس میں کیپٹن کو قصوروار قرار دیا گیا۔

Published: undefined

ایف آئی پی کے چیئرمین کیپٹن سی ایس رندھاوا نے سخت رخ اختیار کرتے ہوئے کہا، ’’اے اے آئی بی کی رپورٹ میں کہیں نہیں لکھا ہے کہ پائلٹ کی غلطی سے فیول سوئچ بند ہوئے۔ ان میڈیا ہاؤسز نے رپورٹ کو ٹھیک سے پڑھا ہی نہیں۔ ہم ان کے خلاف کارروائی کریں گے۔‘‘ ایف آئی پی نے دونوں نیوز ایجنسیوں سے پوری طرح معافی مانگنے اور خبروں کو سدھارنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Published: undefined

ایئر لائن پائلٹس ایسو سی ایشن آف انڈیا (اے ایل پی اے-1) جیسی کئی پائلٹ تنظیموں نے بھی اس معاملے میں حساسیت کا مظاہرہ کرنے کی صلاح دی۔ انہوں نے وارننگ دی ہے کہ ایسی قیاس آرائی والی خبریں ہندوستان کے ہوا بازی نظام پر عوام کے بھروسے کو ٹھیس پہنچا سکتا ہے۔ اے ایل پی اے-1 نے کہا، ’’بغیر ثبوت کے انگلیاں اٹھانا غلط ہے۔ جانچ ابھی پوری نہیں ہوئی ہے۔‘‘

اے اے آئی بی نے بھی غیر ملکی میڈیا کو ہدف تنقید بناتے ہوئے متاثرہ کنبوں کے تئیں سنجیدہ رہنے کی اپیل کی۔ بیورو نے کہا کہ جانچ ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے اور حادثے کی وجہ طے کرنا جلدبازی ہوگی۔

Published: undefined

امریکہ کی نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ (این ٹی ایس بی) نے بھی اس معاملے میں بیان جاری کیا ہے۔ این ٹی ایس بی کی چیئر پرسن جینیفر ہومینڈی نے کہا، ’’ایئر انڈیا حادثے پر حالیہ میڈیا کی خبریں وقت سے پہلے اور قیاس آرائیوں پر مبنی ہیں۔ اے اے آئی بی نے ابھی اپنی ابتدائی رپورٹ جاری کی ہے۔ اس طرح کی جانچ میں وقت لگتا ہے۔ اہم اے اے آئی بی کی اپیل کی حمایت کرتے ہیں اور ان کی جانچ میں تعاون جاری رکھیں گے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined