
علامتی تصویر، اے آئی
مدھیہ پردیش کے اندور میں گندہ پانی پینے سے متعدد اموات نے بی جے پی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ انتظامیہ نے آلودہ پانی پینے سے ہوئی اموات معاملے میں پہلے تعداد چھپانے کی کوشش کی، پھر بھی کم از کم 8 لوگوں کی اموات سے متعلق خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ اس معاملے میں کانگریس نے بھی حملہ آور رخ اختیار کیا ہے اور وزیر اعلیٰ موہن یادو کی قیادت والی بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
Published: undefined
کانگریس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک ویڈیو جاری کیا ہے جس میں اندور کے فکر انگیز حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’مدھیہ پردیش میں گندہ پانی پینے سے 8 لوگوں کی موت ہو گئی۔ اندور کی عوام شکایت کرتی رہی، صاف پانی مانگتی رہی، لیکن حکومت نے توجہ نہیں دی۔‘‘ ویڈیو میں فکر ظاہر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’’بالآخر لوگوں کو گندہ پانی پینا پڑا۔ اب یہ افسوسناک خبر آ رہی ہے کہ وزیر اعلیٰ نے لوگوں کی جان کی قیمت 2 لاکھ روپے لگائی ہے اور نئے سال کے جشن میں ڈوب چکے ہیں۔ یہ بے حد شرمناک ہے۔‘‘
Published: undefined
دراصل وزیر اعلیٰ موہن یادو نے مہلوکین کے کنبوں کو 2-2 لاکھ روپے کی معاشی مدد دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس معاملے میں کانگریس کا کہنا ہے کہ انھیں عوام کی شکایتوں پر پہلے سے توجہ دینی چاہیے تھی، کیونکہ 2 لاکھ روپے سے مہلوکین اب زندہ نہیں ہو سکتے۔ کانگریس نے سوشل میڈیا پر جو ویڈیو جاری کی ہے، اس میں کیپشن لگایا ہے ’بی جے پی حکومت کی بے شرمی‘۔
Published: undefined
واضح رہے کہ اندور کے بھاگیرتھ پورہ میں آلودہ پانی پینے سے کئی لوگوں کی موت ہو گئی اور تقریباً 125 لوگ بیمار ہوئے ہیں۔ کئی لوگوں کو اسپتال سے چھٹی مل چکی ہے، لیکن ہنگامہ کا ماحول اب بھی برقرار ہے۔ اندور کارپوریشن کمشنر دلیپ کمار یادو نے اس واقعہ پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ میونسپل کارپوریشن ہر محاذ پر کام کر رہا ہے۔ بھاگیرتھ پورہ میں گندہ پانی کے بحران کے بعد میونسپل کارپوریشن مستعد ہو گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ جانچ میں چوکی سے ملحق بیت الخلا کے نیچے مین لائن میں لیکیج سامنے آیا ہے۔ اس لیکیج کے سبب آلودہ پانی کے پائپ لائن میں ملنے کا خطرہ بنا ہوا تھا۔ دلیپ کمار یادو کی ہدایت پر فوری مرمت کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined