گزشتہ دنوں لوک سبھا میں زبردست ہنگامہ کے درمیان ووٹنگ کے ذریعہ مالیاتی بل 2023 کو پاس کیا گیا تھا، اور آج راجیہ سبھا میں بھی اس بل کو زوردار ہنگامہ کے درمیان منظوری مل گئی۔ راجیہ سبھا میں مالیاتی بل 2023 کو بغیر بحث کے صوتی ووٹوں سے منظور کر لوک سبھا کو بھیج دیا۔ اس کے ساتھ ہی آئندہ مالی سال کے بجٹ کا عمل ایوانِ بالا میں مکمل ہو گیا۔
Published: undefined
ایوان بالا کی میٹنگ آج ایک بار ملتوی ہونے کے بعد دوپہر 2 بجے شروع ہوئی تو چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے کہا کہ صبح جو ضروری دستاویز ایوان کے سامنے نہیں رکھے جا سکے تھے، انھیں رکھا گیا مان لیا جائے۔ اسی درمیان کانگریس سمیت اپوزیشن پارٹیوں کے کئی اراکین اڈانی گروپ سے جڑے الزامات کی جانچ کے لیے جے پی سی (جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی) تشکیل دیئے جانے کا مطالبہ لے کر ہنگامہ کرنے لگے۔ ہنگامہ کے درمیان ہی وزیر مملکت برائے مالیات پنکج چودھری نے مالیاتی سال 24-2023 کے لیے مرکز کے زیر انتظام خطہ جموں و کشمیر کے جنرل بجٹ، گرانٹ کے ضمنی مطالبات اور اس سے متعلق اختصاصی بل کو صوتی ووٹ سے لوک سبھا کو لوٹا دیا۔
Published: undefined
اس کے بعد چیئرمین دھنکھڑ کی اجازت سے وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے مالیاتی بل 2023 کو ایوان میں پیش کیا۔ اس دوران ایوان میں اپوزیشن اراکین کا ہنگامہ جاری تھا۔ ہنگامے کے درمیان ہی مالیاتی بل 2023 کو بغیر بحث کے صوتی ووٹ سے لوک سبھا کو لوٹا دیا گیا۔ مالیاتی بل کو لوک سبھا کو لوٹائے جانے کے ساتھ ہی ایوان میں مالی سال 24-2023 کے بجٹ کا عمل مکمل ہو گیا۔
Published: undefined
بعد ازاں راجیہ سبھا چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے مالیاتی بل پر ایوان میں بحث کے لیے مقرر کردہ 10 گھنٹے کا اراکین کے ذریعہ استعمال نہ کرنے کو ’افسوسناک‘ بتایا۔ بہرحال، لوک سبھا میں یکم فروری کو وزیر مالیات نرملا سیتارمن کے ذریعہ عام بجٹ 24-2023 پیش کیے جانے کے ساتھ بجٹ کا جو عمل شروع ہوا تھا وہ آج ختم ہو گیا۔ ایوانِ زیریں میں مالیاتی بل 2023، 24 مارچ کو پاس ہوا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: محمد تسلیم
تصویر: سوشل میڈیا