قومی خبریں

پین کارڈ معاملہ: سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان اور بیٹے عبد اللہ قصوروار قرار، 7-7 سال قید کی ملی سزا

بی جے پی رکن اسمبلی آکاش سکسینہ نے الزام عائد کیا تھا کہ عبد اللہ اعظم نے 2 مختلف تاریخ پیدائش کی بنیاد پر 2 پین کارڈ بنوائے تھے۔

اعظم خان، تصویر آئی اے این ایس
اعظم خان، تصویر آئی اے این ایس 

سماجوادی پارٹی (ایس پی) کے سینئر لیڈر اور رامپور کے سابق رکن پارلیمنٹ اعظم خان اور ان کے بیٹے سابق رکن اسمبلی عبد اللہ اعظم کو پھر سے جیل جانا پڑ سکتا ہے۔ دراصل رامپور کی خصوصی ایم پی/ایم ایل اے عدالت نے 2 پین کارڈ معمالوں میں قصوروار قرار دیا ہے۔ عدالت نے پیر (17 نومبر) کو یہ فیصلہ سنایا ہے، جو 2019 میں درج اس مقدمہ میں ایک اہم موڑ ہے۔ ان دونوں پر دھوکہ دہی، جعلسازی اور مجرمانہ سازش کے الزام ثابت ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ 2019 میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ آکاش سکسینہ نے اس معاملے میں مقدمہ درج کرایا تھا۔

Published: undefined

قصوروار قرار دیے جانے کے بعد عدالت میں اعظم خان اور عبد اللہ اعظم کو حراست میں لے لیا گیا۔ بعد ازاں عدالت نے اعظم خان اور ان کے بیٹے سابق رکن اسمبلی عبداللہ اعظم کو 7-7 سال قید کی سزا سنائی۔ اس کے علاوہ دونوں پر 50-50 ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ پھر دونوں کو فوری طور پر عدالتی حراست میں لے لیا گیا۔ جب فیصلہ سنایا گیا تو مقدمہ کے مدعی بی جے پی رکن پارلیمنٹ آکاش سکسینہ بھی عدالت میں موجود تھے۔ 6 دسمبر 2019 کو رامپور کے سول لائنز تھانہ میں معاملہ درج کیا گیا تھا۔ بی جے پی رکن اسمبلی آکاش سکسینہ نے الزام عائد کیا تھا کہ عبد اللہ اعظم نے 2 مختلف تاریخ پیدائش کی بنیاد پر 2 پین کارڈ بنوائے تھے۔

Published: undefined

بی جے پی رکن اسمبلی کا الزام ہے کہ پین کارڈ جھوٹے اور جعلی دستاویزات کی بنیاد پر بنوائے گئے تھے اور اس کا استعمال بینک کھاتوں، انکم ٹیکس اور انتخاب میں کیا گیا تھا۔ الزام ہے کہ ایک پین کارڈ میں تاریخ پیدائش یکم جنوری 1993 ہے، جبکہ دوسرے پین کارڈ میں تاریخ پیدائش 30 ستمبر 1990 درج ہے۔ پولیس نے ایف آئی آر کی تحقیقات مکمل کر کے عبد اللہ اعظم کے خلاف چارج شیٹ عدالت میں داخل کر دیا تھا۔ واضح رہے کہ استغاثہ اور دفاع دونوں کی جانب سے بحث مکمل ہونے کے بعد 7 نومبر کو عدالت نے معاملے پر فیصلہ کے لیے 17 نومبر کی تاریخ مقرر کی تھی۔ اعظم خان 23 ستمبر کو سیتاپور جیل سے ضمانت پر رہا ہوئے تھے، لیکن اب انہیں ایک بار پھر جیل جانا پڑ سکتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined