تصویر سوشل میڈیا
جموں: گزشتہ ماہ جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام کی وادی بیسرن میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد اب تک حملہ آوروں کو گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے۔ اس حملے میں 26 افراد جاں بحق جبکہ 17 زخمی ہوئے تھے۔ دہشت گردوں نے سیاحوں کو نشانہ بنایا تھا، جس کے بعد پورے جنوبی کشمیر میں سکیورٹی ایجنسیاں متحرک ہو گئی ہیں۔
Published: undefined
سکیورٹی ایجنسیوں نے اب حملے میں ملوث تین پاکستانی دہشت گردوں کے پوسٹر جاری کیے ہیں۔ یہ پوسٹر شوپیاں ضلع کے مختلف علاقوں میں چسپاں کیے گئے ہیں۔ حکام نے اعلان کیا ہے کہ جو شخص ان دہشت گردوں کے بارے میں معلومات فراہم کرے گا اسے 20 لاکھ روپے انعام دیا جائے گا۔ ساتھ ہی یہ یقین دہانی بھی کرائی گئی ہے کہ مخبر کی شناخت صیغۂ راز میں رکھی جائے گی۔
Published: undefined
ذرائع کے مطابق حملے میں ملوث دو مقامی دہشت گردوں کی بھی شناخت ہو چکی ہے۔ ان میں سے ایک کا نام عادل احمد ٹھاکر ہے جو لشکرِ طیبہ سے وابستہ بتایا جا رہا ہے اور وہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے علاقے گوری، بجبہاڑہ کا رہائشی ہے۔ دوسرا مقامی دہشت گرد آشف شیخ ہے، جو جیشِ محمد سے وابستہ ہے اور اس کا تعلق ترال کے مونگھاما، میر محلہ سے ہے۔
Published: undefined
ذرائع کا کہنا ہے کہ وادی بیسرن میں حملے کے دوران 15 سے 20 منٹ تک مسلسل اے کے-47 سے فائرنگ کی گئی۔ حملہ آوروں میں سے دو افراد پشتو زبان میں بات کر رہے تھے، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ان کا تعلق پاکستان سے ہے۔ حملے کے وقت ایک یا دو دہشت گردوں نے باڈی کیمرا بھی پہن رکھا تھا، جس کے ذریعے پورے حملے کی ویڈیو ریکارڈ کی گئی۔
حملے کے بعد سے این آئی اے، فوج، پولیس اور دیگر ایجنسیاں مسلسل چھاپے مار رہی ہیں اور تحقیقات جاری ہیں۔ جنوبی کشمیر میں سکیورٹی ہائی الرٹ پر ہے اور کئی مشتبہ مقامات پر سرچ آپریشن کیے جا رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined