26/11 میں ممبئی دہشت گردانہ حملے کے ماسٹر مائنڈ تہور رانا کے ہندوستان حوالگی کا کریڈٹ لینے کے لیے سیاسی حلقوں میں بیان بازی جاری ہے۔ ایک طرف حکمراں جماعت کے لوگ تہور رانا کی حوالگی کے لیے مودی حکومت کی تعریف کر رہے ہیں، تو دوسری جانب اپوزیشن لیڈران اس کا کریڈٹ 2009 کی اس وقت کی یو پی اے حکومت کو دے رہے ہیں۔
Published: undefined
دریں اثنا یو پی اے حکومت کے سابق وزیر خزانہ اور کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے تہور رانا کی حوالگی کے سلسلے میں ایک اہم بیان دیا ہے۔ سابق وزیر خزانہ نے خبر رساں ایجنسی ’ اے این آئی‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں نے پہلے ہی دہشت گرد تہور رانا کی ہندوستان حوالگی کا استقبال کیا ہے۔ حالانکہ اس کی حوالگی کا سلسلہ 2009 میں یو پی اے حکومت کے دوران شروع ہوا تھا۔ اس کے بعد جب 2011 میں امریکی خفیہ ایجنسیوں نے تہور رانا کی شناخت کر لی تو 2011 میں ہی اس عمل میں کافی تیزی آ گئی تھی۔‘‘
Published: undefined
پی چدمبرم کے مطابق حوالگی کے اس عمل کو مکمل ہونے میں تقریباً 14-13 سال کا وقت لگ گیا۔ میں وزارت خارجہ، خفیہ ایجنسیوں اور این آئی اے کے افسران کو ایک طویل اور مشکل جنگ لڑنے کے بعد ممبئی حملے کے ماسٹر مائنڈ تہور رانا کو کامیابی کے ساتھ ہندوستان واپس لانے کے لیے مبارک باد دیتا ہوں۔ حوالگی کے اس پورے عمل میں کئی لوگوں نے کردار ادا کیا ہے۔
Published: undefined
چدمبرم نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ’’مجھے یاد ہے کہ یو پی اے حکومت میں میرے دور میں وزیر سلمان خورشید اور خارجہ سیکریٹری رنجن متھائی نے اہم کردار ادا کیا تھا۔ مجھے یقین ہے کہ موجودہ مودی حکومت میں بھی کئی خارجہ سیکریٹریوں اور وزراء نے بھی اس عمل میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ میں امریکہ کی موجودہ حکومت کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔‘‘
Published: undefined
بی جے پی کی جانب سے دیے گئے بیانات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر پی چدمبرم نے کہا کہ ’’میں بی جے پی کے ترجمانوں کو سنجیدگی سے نہیں لیتا۔ میں وزارت خارجہ یا وزارت داخلہ کے سرکاری بیان کا انتظار کر رہا ہوں۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’میں ان نام نہاد سرکاری ترجمانوں کی سوچ کے سلسلے میں کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتا۔ کیونکہ یہاں پر اصل مسئلہ یہ ہے کہ صبر، سفارتی کوششوں اور قانونی سفارت کاری کی وجہ سے تہور رانا کو ہندوستان کو واپس لایا گیا اور میں ان تمام کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، جنہوں نے اس میں کردار ادا کیا۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined