قومی خبریں

حدبندی کے خلاف چنئی میں اپوزیشن کا اہم اجلاس، اسٹالن نے تاریخی قرار دیا

تمل ناڈو میں انتخابی حلقوں کی حدبندی کے خلاف ڈی ایم کے کی میزبانی میں اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس منعقد ہو رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے اسے وفاقیت کے لیے تاریخی دن قرار دیا

تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن
تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن 

چنئی: تمل ناڈو کے دارالحکومت چنئی میں ہفتے کو انتخابی حلقوں کی حدبندی خلاف ایک اہم اجلاس کیا جا رہا ہے، جس کی میزبانی ڈی ایم کے (دراوڑ منیترا کڑگم) کر رہی ہے۔ اس اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کے کئی بڑے رہنما شامل ہوں گے۔ تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے اسے ’ہندوستانی وفاقیت کے لیے ایک تاریخی دن‘ قرار دیا۔

Published: undefined

اس اجلاس میں کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین، تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی، پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت سنگھ مان، کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار سمیت شرومنی اکالی دل کے بلوندر سنگھ بھنڈر اور انڈین یونین مسلم لیگ کے پی ایم اے سلام بھی شریک ہوں گے۔ جبکہ، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی شرکت نہیں کریں گی۔

Published: undefined

اسٹالن نے اجلاس کو محض ایک اجلاس نہیں بلکہ ایک تحریک کا آغاز قرار دیا جو ملک میں منصفانہ حدبندی کے لیے جدوجہد کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام اب ایک قومی تحریک بن گیا ہے، جہاں مختلف ریاستیں منصفانہ نمائندگی کے لیے متحد ہو رہی ہیں۔

اسٹالن نے کہا، ’’ہماری اس تحریک میں تمل ناڈو کے ساتھ ساتھ کیرالہ، کرناٹک، تلنگانہ، آندھرا پردیش، اوڈیشہ، مغربی بنگال اور پنجاب بھی شامل ہو رہے ہیں۔ یہ ہماری قومی یکجہتی کے لیے فیصلہ کن لمحہ ہے۔‘‘

Published: undefined

ادھر، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اس اجلاس پر تنقید کی ہے۔ تمل ناڈو کے بی جے پی صدر کے انّاملائی نے اسے ابہام پیدا کرنے والا ڈرامہ قرار دیا۔ انہوں نے ڈی ایم کے وزیر ٹی ایم انبرسن کے مبینہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ڈی ایم کے شمالی ہندوستانی عوام کی توہین کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ ڈی ایم کے طویل عرصے سے حدبندی کی مخالفت کر رہی ہے۔ اسٹالن نے مطالبہ کیا ہے کہ 2026 میں ہونے والی حدبندی میں 1971 کی مردم شماری کو بنیاد بنایا جائے تاکہ جنوبی ریاستوں کی سیاسی طاقت کمزور نہ ہو۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined