لوک سبھا کی فائل تصویر / بشکریہ ایکس
نئی دہلی: پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں ’آپریشن سندور‘ پر لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں 16-16 گھنٹے طویل بحث کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے۔ لوک سبھا میں اس اہم بحث کا آغاز پیر کو دوپہر 12 بجے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کریں گے۔ اس کے بعد منگل (29 جولائی) کو راجیہ سبھا میں بھی اسی موضوع پر 16 گھنٹے کی طویل بحث ہوگی۔
سرکاری ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی کی بھی اس بحث میں شمولیت کا امکان ہے۔ حکومت نے اس معاملے پر مکمل تیاری کے ساتھ بحث کا سامنا کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اسے کرگل وجے دوس (26 جولائی) کے فوراً بعد ایک اہم قومی موقع کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
بحث سے قبل وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل انل چوہان، دفاعی سکریٹری راجیش کمار سنگھ اور تینوں افواج کے سربراہان کے ساتھ کئی سطحی میٹنگیں کی ہیں تاکہ پارلیمنٹ میں ایک واضح اور جامع مؤقف پیش کیا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق اس بحث میں مرکزی وزرا امت شاہ، ایس جے شنکر، انوراگ ٹھاکر اور بی جے پی کے دیگر اہم ارکان پارلیمنٹ جیسے نشی کانت دوبے بھی شامل ہوں گے۔ حکومت کا مقصد اس کارروائی کو ایک بڑی فوجی کامیابی کے طور پر پیش کرنا ہے اور حزبِ اختلاف کے تمام سوالوں کا جارحانہ انداز میں جواب دینا ہے۔
Published: undefined
دوسری طرف، اپوزیشن نے بھی حکومت سے ’آپریشن سندور‘ سے متعلق سوالات کے جواب مانگے ہیں۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور سینئر لیڈر جے رام رمیش نے اس کارروائی پر سوالات اٹھاتے ہوئے حکومت پر شفافیت سے دور رہنے کا الزام لگایا ہے۔ جے رام رمیش کے مطابق، کانگریس نے پہلگام دہشت گردانہ حملے اور ’آپریشن سندور‘ کے پس منظر میں فوری دو روزہ خصوصی پارلیمانی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا لیکن حکومت نے اس مطالبے کو مسترد کر دیا۔
Published: undefined
تاہم، اب حکومت نے اس موضوع پر تفصیل سے بات کرنے کی تیاری کر لی ہے۔ بزنس ایڈوائزری کمیٹی کی میٹنگ میں اس موضوع پر 16-16 گھنٹے کی بحث کے لیے وقت مقرر کیا گیا ہے۔
بی جے پی کے سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر جے پی نڈا نے واضح کیا ہے کہ حکومت اس آپریشن سے متعلق تمام حقائق قوم کے سامنے رکھنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس موضوع پر پردہ ڈالنے یا کچھ چھپانے کی کوئی گنجائش نہیں ہے، بلکہ یہ ہندوستان کی دفاعی صلاحیت کا ثبوت ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined