قومی خبریں

جیا بچن کے خلاف سریندر سنگھ کے تبصرہ پر سرجے والا برہم، کہا- ’ کیا بی جے پی لیڈران کو خواتین کی تذلیل کا لائسنس حاصل ہے‘

رندیپ سنگھ سرجے والا نے ہفتہ کے روز کہا کہ یہ بیان بی جے پی لیڈروں کی ذہنیت کا عکاس ہے اور اس سے خواتین کے تئیں بی جے پی کا مکروہ اور نفرت انگیز چہرہ بے نقاب ہو گیا ہے۔

آر ایس سرجے والا / آئی اے این ایس
آر ایس سرجے والا / آئی اے این ایس 

نئی دہلی: کانگریس لیڈر رندیپ سرجے والا نے سماج وادی پارٹی کی رہنما اور بالی ووڈ اداکارہ جیا بچن پر متنازعہ تبصرہ کرنے پر بی جے پی کے رکن اسمبلی سریندر سنگھ کو نشانہ بنایا۔ کانگریس جنرل سکریٹری رندیپ سنگھ سرجے والا نے ہفتہ کے روز کہا کہ یہ بیان بی جے پی لیڈروں کی ذہنیت کا عکاس ہے اور اس سے خواتین کے تئیں بی جے پی کا مکروہ اور نفرت انگیز چہرہ بے نقاب ہو گیا ہے۔

Published: undefined

انہوں نے سوال کیا کہ کیا کرناٹک کے ایک رکن اسمبلی کے بیان پر ٹی وی پر بحث کرنے والے تمام اینکر ساتھی اب یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے معافی اور کارروائی کا مطالبہ کریں گے یا پھر بی جے پی کو خواتین کی تذلیل کا لائسنس حاصل ہے؟

Published: undefined

غور طلب ہے کہ متنازعہ بیانات کی وجہ سے اکثر سرخیوں میں رہنے والے بی جے پی کے رکن اسمبلی سریندر سنگھ نے سماج وادی پارٹی کی رکن پارلیمنٹ جیا بچن پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا 'پہلے سنیاسی شراپ (بددعا) یا آشیرواد (دعا) دیا کرتے تھے لیکن اب کلیوگ (دور جدید) میں رقاصہ بھی کوسنے لگی ہے۔'

Published: undefined

بی جے پی کے رکن اسمبلی سریندر سنگھ نے کہا کہ یہ کلیوگ کی اصل تصویر ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر دگوجے سنگھ کی دوسری شادی پر بھی تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ لڑکیوں کی شادی کی عمر 21 سال ہونی چاہیے لیکن اس کے ساتھ ہی مردوں کے لیے 50 سال کے بعد شادی نہ کرنے کا قانون بھی ہونا چاہیے، کیونکہ یہ بھی ایک سماجی برائی ہے۔

Published: undefined

خیال رہے کہ حال ہی میں پارلیمنٹ میں جیا بچن نے بی جے پی ممبران پارلیمنٹ پر اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے ان پر ایشوریہ رائے بچن کے بارے میں ذاتی تبصرہ کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ اس دوران انہوں نے بی جے پی ممبران پارلیمنٹ کو بد دعا دیتے ہوئے کہا تھا کہ جلد ہی ان کے برے دن آنے والے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined