قومی خبریں

سری نگر میں دو اساتذہ کی ہلاکت پر عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کا اظہار افسوس

سری نگر کے عید گاہ علاقے میں جمعرات کی صبح نامعلوم اسلحہ برداروں نے بوئز ہائر سکنڈری اسکول کے احاطے میں پرنسپل سمیت دو اساتذہ کو گولیاں بر سا کر ابدی نیند سلا دیا۔

عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی، تصویر آئی اے این ایس
عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی، تصویر آئی اے این ایس 

سری نگر: جموں وکشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے سری نگر میں نامعلوم بندوق برداروں کے ہاتھوں دو اساتذہ کی ہلاکت پر سخت افسوس کا اظہار کیا ہے۔ سری نگر کے عید گاہ علاقے میں جمعرات کی صبح نامعلوم اسلحہ برداروں نے بوئز ہائر سکنڈری اسکول کے احاطے میں پرنسپل سمیت دو اساتذہ کو گولیاں بر سا کر ابدی نیند سلا دیا۔

Published: undefined

نینشل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اس واقعے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’سری نگر سے ایک بار پھر انتہائی افسوس ناک خبر آرہی ہے۔ ایک بار پھر ٹارگیٹ ہلاکتیں ہوئی ہیں اور اس وقت عید گاہ علاقے میں قائم ایک سرکاری اسکول کے دو اساتذہ نشانہ بنائے گئے ہیں‘۔ ان کا ٹوئٹ میں مزید کہنا تھا کہ ’اس انسانیت سوز واقعے کی مذمت کو الفاظ کے سانچے میں نہیں ڈالا جاسکتا ہے، میں متوفین کے روحوں کے سکون کے لئے دست بدعا ہوں‘۔

Published: undefined

پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے دو اساتذہ کی ہلاکت پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال انتہائی پریشان کن ہے جہاں اب ایک اقلیتی فرقہ تازہ ٹارگیٹ ہے‘۔ ان کا ٹوئٹ میں مزید کہنا تھا کہ ’حکومت ہند کے نیا کشمیر بنانے کے دعوے غلط ثابت ہوئے ہیں۔ ان (حکومت ہند) کا واحد مقصد کشمیر کو اپنے سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لئے استعمال کرنا ہے‘۔

Published: undefined

بتادیں کہ دو اساتذہ کی ہلاکت کا یہ واقعہ معروف کیمسٹ مکھن لال بندرو کی نامعلوم اسلحہ برداروں کے ہاتھوں ہلاکت کے ایک روز بعد پیش آیا ہے۔ قبل ازیں نامعلوم بندوق بر داروں نے مکھن لال بندرو کو منگل کی شام اپنی دکان واقع اقبال پارک سری نگر کے باہر گولیاں بر سا کر ابدی نیند سلا دی تھا۔ اسی شام سری نگر کے لال بازار میں بہار کے پانی پوری بیچنے والے ایک شہری اور حاجن کے ایک سومو اسٹینڈ صدر کو بھی گولیاں بر سا کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined