آئی اے این ایس
اوڈیشہ کے ضلع بالاسور میں ایک کالج طالبہ کی جانب سے مبینہ جنسی ہراسانی اور بعد میں خودکشی کے واقعے کے خلاف عوامی غصہ کم ہوتا نظر نہیں آ رہا۔ انصاف نہ ملنے پر خود کو آگ لگا کر جان دینے والی اس طالبہ کے معاملے پر جمعرات کو ریاست بھر میں 12 گھنٹے کا بند رکھا گیا، جس کی کال کانگریس نے دی تھی اور دیگر 7 سیاسی جماعتوں نے اس کی حمایت کی۔
Published: undefined
بند کا سب سے زیادہ اثر ریاستی راجدھانی بھونیشور، کٹک، پوری، جٹنی، بھدرک اور دیگر شہروں میں دیکھنے کو ملا۔ کئی اہم سڑکوں پر مظاہرین نے ناکہ بندی کی، ٹرینوں کی آمدورفت متاثر ہوئی اور سڑکوں پر وہیکل کی آمد و رفت بہت کم رہی۔ اگرچہ ضروری خدمات جیسے ایمبولینس، اسپتال، دوا اور دودھ کی دکانیں بند سے مستثنیٰ رہیں، لیکن عام بازار، اسکول اور تجارتی ادارے مکمل طور پر بند رہے۔
Published: undefined
ذرائع کے مطابق بند کی قیادت کرنے والوں میں کانگریس، بائیں محاذ کی جماعتیں بھاکپا، ماکپا، ماکپا (مالے)، فارورڈ بلاک، راشٹریہ جنتا دل، سماجوادی پارٹی اور این سی پی شامل تھیں۔ مظاہرین نے ریاستی حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے طالبہ کو انصاف دینے کا مطالبہ کیا۔ بھونیشور میں کئی اہم چوراہوں اور سڑکوں پر بند کے حامیوں نے ڈھول نگاڑوں کے ساتھ مظاہرہ کیا اور بند کو کامیاب بنانے کی کوشش کی۔
Published: undefined
کانگریس لیجسلیٹو پارٹی کے لیڈر رام چندر قدم نے الزام لگایا کہ ’’جب سے ریاست میں بی جے پی حکومت آئی ہے، خواتین غیر محفوظ ہیں۔ روزانہ 15 سے زیادہ خواتین کے ساتھ زیادتی کی واردات ہو رہی ہے اور حکومت اسے روکنے میں پوری طرح ناکام ہے۔ ہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس بند کی حمایت کریں تاکہ خواتین کو انصاف مل سکے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined