قومی خبریں

ہاپوڑ: لاورنس بشنوئی گینگ کا شوٹر ایس ٹی ایف اور دہلی پولیس کی کارروائی میں ہلاک

ہاپوڑ میں ایس ٹی ایف اور دہلی اسپیشل سیل کی مشترکہ کارروائی میں لاورنس بشنوئی گینگ سے وابستہ بدنام شوٹر نوین ہلاک، اس پر قتل و ڈکیتی سمیت 20 مقدمات درج تھے

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

 

ہاپوڑ: اترپردیش کے ہاپوڑ ضلع میں بدھ کی رات اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) نوئیڈا یونٹ اور دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے ایک بدنام زمانہ مجرم کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا۔ پولیس کے مطابق یہ مجرم لاورنس بشنوئی گینگ کا سرگرم رکن تھا اور متعدد سنگین وارداتوں میں مطلوب تھا۔

Published: undefined

پولیس ذرائع کے مطابق، ہلاک ہونے والے مجرم کی شناخت نوین کمار ولد سیوا رام، ساکن لونی، غازی آباد کے طور پر ہوئی ہے۔ نوین کے خلاف دہلی اور اترپردیش میں قتل، اقدامِ قتل، اغوا، ڈکیتی اور مکوکا جیسے تقریباً 20 سنگین مقدمات درج تھے۔ دہلی کی عدالتوں نے بھی اسے دو مقدمات میں سزا سنا رکھی تھی۔

پولیس کے مطابق، نوین دہلی پولیس کے فرش بازار تھانے میں درج ایک قتل کے مقدمے کے سلسلے میں بھی مطلوب تھا۔ اس کے لاورنس بشنوئی گینگ کے ساتھ قریبی تعلقات تھے اور وہ گینگ میں بطور شارپ شوٹر کام کرتا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نوین اکثر ہاشم بابا جیسے خطرناک مجرموں کے ساتھ مل کر وارداتیں انجام دیتا تھا۔

Published: undefined

رپورٹ کے مطابق، ایس ٹی ایف اور دہلی اسپیشل سیل کو بدھ کی رات نوین کی موجودگی کی خفیہ اطلاع ملی تھی، جس کے بعد مشترکہ کارروائی کی گئی۔ پولیس نے جب نوین کو گھیرنے کی کوشش کی تو اس نے فائرنگ شروع کر دی۔ پولیس کی جوابی کارروائی میں وہ شدید زخمی ہو گیا۔ اسے فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔

پولیس افسران نے اس کامیابی کو لاورنس بشنوئی گینگ کے نیٹ ورک کو توڑنے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ نوین کی ہلاکت سے گینگ کو بڑا نقصان پہنچا ہے اور اب دیگر مفرور ملزمان کی تلاش تیز کر دی گئی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ اس کارروائی کی مزید تفتیش کی جا رہی ہے تاکہ نوین کے دیگر ساتھیوں اور اس کے نیٹ ورک کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کی جا سکیں۔ لاورنس بشنوئی گینگ کے خلاف جاری مہم میں یہ کارروائی ایک اہم پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined