فائل تصویر آئی اے این ایس
پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستانی اداکار فواد خان کی فلم ’عبیر گلال‘ جو کہ ہندوستان میں ریلیز ہونے جا رہی تھی اس پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ اس دوران فلمی دنیا کی معروف شخصیت جاوید اختر سے سوال کیا گیا کہ کیا پاکستانی فنکاروں کو ہندوستان میں کام کرنے کی اجازت ہونی چاہیے؟ اس پر ردعمل دیتے ہوئے جاوید اختر نے کہا کہ فی الحال ایسا ممکن نہیں۔
Published: undefined
جاوید اختر نے پی ٹی آئی بھاشا سے بات چیت کے دوران کہا کہ 'اس بارے میں بہتر وقت پر سوچا جا سکتا ہے اور امید ہے کہ چند سال بعد کچھ سمجھ آ جائے گی۔ اگر پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کا ہندوستان کے بارے میں بہتر رویہ رہا تو اس بارے میں سوچا جا سکتا ہے۔ لیکن اس وقت یہ سوال بھی پیدا نہیں ہوتا، یہ ممکن نہیں۔
Published: undefined
اس دوران جاوید اختر نے پاکستانی اداکار فواد خان کی فلم ’عبیر گلال‘ کی ہندوستان میں ریلیز روکنے کے سوال کا بھی جواب دیا۔ انہوں نے کہا، 'خاص طور پر اس کے بعد جو حال ہی میں ہوا ہے، اس وقت یہ بحث کا موضوع بھی نہیں ہونا چاہیے۔ پہلگام میں جو کچھ ہوا اس کی وجہ سے شاید ہی کوئی دوستانہ احساس یا گرمجوشی ہو۔ سوال یہ ہونا چاہیے کہ کیا ہم پاکستانی فنکاروں کو یہاں کام کرنے دیں؟
Published: undefined
جاوید اختر نے مزید کہا کہ نصرت فتح علی خان، مہدی حسن، غلام علی اور نور جہاں جیسے پاکستانی فنکاروں کا ہندوستان میں تہہ دل سے استقبال کیا گیا، لیکن پاکستان نےکیا کیا۔ فیض احمد فیض کو ہندوستان میں دیے جانے والے احترام کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں انہیں پاکستانی شاعر نہیں کہوں گا، وہ پاکستان میں اس لیے رہتے تھے کہ وہ وہیں پیدا ہوئے تھے۔ لیکن وہ برصغیر کے شاعر، امن اور محبت کے شاعر تھے۔ جب وہ ہندوستان آئے جب شری اٹل بہاری واجپائی وزیر اعظم تھے تو ان کے ساتھ ریاست کے سربراہ جیسا سلوک کیا گیا۔
Published: undefined
اختر نے مزید کہا کہ 'حکومت نے جس طرح کی عزت انہیں دی اور جس طرح سے ان کا خیال رکھا وہ قابل تعریف ہے۔ لیکن مجھے افسوس ہے کہ مجھے کبھی اس کا بدلہ نہیں ملا۔ مجھے پاکستانی عوام سے کوئی شکایت نہیں۔ جاوید اختر نے لتا منگیشکر کے بارے میں مزید کہا کہ وہ 60 اور 70 کی دہائی میں پاکستان میں بہت مقبول تھیں لیکن انہوں نے ایک بار بھی وہاں پرفارم نہیں کیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined