قومی خبریں

ان تین ریاستوں میں نہیں ملے گی لاک ڈاؤن سے کوئی راحت

پی ایم مودی کے اعلان کے مطابق آج سے لاک ڈاؤن میں کچھ رعایتیں دی جانی ہیں، لیکن دہلی، پنجاب اور تلنگانہ نے اس دوران کوئی بھی رعایت نہ دینے کا اعلان کیا ہے، جبکہ تلنگانہ نے لاک ڈاؤن 7 مئی تک بڑھا دیا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

دہلی میں لاک ڈاؤن میں کوئی رعایت نہیں: کیجریوال

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے اتوار کو کہا کہ دہلی والوں کی زندگی کو ذہن میں رکھتے ہوئے ہم نے فیصلہ لیا ہے کہ 20 اپریل سے لاک ڈاؤن میں کوئی راحت نہیں دی جائے گی، انہوں نے کا کہا کہ ماہرین کے ساتھ 27 اپریل کو ہم ایک جائزہ میٹنگ کریں گے، اس وقت حالات کو دیکھتے ہوئے آگے کا فیصلہ لیا جائے گا۔ اگر ضرورت پڑی تو لاک ڈاؤن کے قوانین میں نرمی کی جائے گی۔ اروند کیجریوال نے کہا کہ دہلی میں 11 ضلع ہیں اور تمام اضلاع ریڈ زون میں شامل ہیں، مرکزی حکومت کی ہدایات کے مطابق ریڈ ایریا میں کسی بھی قسم کی رعایت نہیں دی جا سکتی ہے۔

Published: undefined

پنجاب: وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ نے کہا 3 مئی کو جائزہ لیں گے

پنجاب کے وزیر اعلی امریندر سنگھ نے کہا کہ ہم لاک ڈاؤن کے سلسلے میں 3 مئی تک کوئی راحت نہیں دینے جا رہے ہیں، صرف گیہوں کی خرید و فروخت کو اس سے چھوٹ رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ 3 مئی کو ایک بار پھر سے جائزہ میٹنگ کی جائے گی۔ انہوں نے تمام انتظامیہ کے افسران سے کہا کہ سبھی ضلعوں میں کرفیو کو سختی سے لاگو کیا جائے۔ مانا جا رہا تھا کہ رمضان المبارک کے پیش نظر اس ہفتے ریاست میں کچھ مراعات دی جا سکتی ہیں، لیکن، امریندر سنگھ نے واضح کر دیا ہے کہ رمضان المبارک کے لئے کسی بھی شخص کو خاص پاس یا ایسی سہولیات نہیں دی جائیں گی۔

Published: undefined

تلنگانہ: لاک ڈاؤن میں 7 مئی تک کا اضافہ، فوڈ ترسیل پر بھی روک

تلنگانہ میں وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ نے کابینہ میں لاک ڈاؤن کو 7 مئی تک بڑھانے کی تجویز پیش کی۔ جسے کابینہ نے پاس کر دیا۔ كے سی آر نے کہا کہ 7 مئی تک صوبہ کے تمام ریڈ زون میں 14 دن کا ضروری آئسولیشن پیریڈ مکمل ہو جائے گا۔ ریاستی حکومت نے فیصلہ لیا ہے کہ کسی بھی ایجنسی یا کمپنی کو ڈور ٹو ڈور ای ڈیلیوری، فوڈ کی ترسیل، پارسل کی ترسیل کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ کابینہ نے مکان مالکان سے اپیل کی ہے کہ اس دوران کسی بھی کرایہ دار سے کرایہ نہ مانگیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined