قومی خبریں

’نہ اعداد و شمار، نہ جوابدہی، نہ شرم‘، کالا دھن معاملہ میں مودی حکومت کے جواب پر کانگریس حملہ آور

’ایکس‘ پر جاری ایک طنزیہ ویڈیو میں وزیر اعظم سے سوال کیا گیا ہے کہ ’’نریندر مودی جی، آپ تو کہتے تھے کالا دھن واپس لے آؤں گا۔ کہاں ہے کالا دھن؟‘‘ جواب ملتا ہے ’’نہیں پتہ ہے، کہاں پتہ ہے!‘‘

<div class="paragraphs"><p>پی ایم مودی، تصویر ’ایکس‘ @INCIndia</p></div>

پی ایم مودی، تصویر ’ایکس‘ @INCIndia

 

پارلیمنٹ میں مرکز کی مودی حکومت سے ایک سوال کیا گیا تھا کہ ’گزشتہ 10 سالوں میں کتنا کالا دھن (بلیک منی) ہندوستان سے بیرون ممالک بھیجا گیا‘۔ مودی حکومت نے اس سوال کا جو جواب دیا ہے، اس نے اپوزیشن کو حملہ کا مزید ایک موقع فراہم کر دیا ہے۔ مرکزی حکومت کا جواب ہے ’10 سال میں کتنا کالا دھن بیرون ممالک بھیجا گیا، اس کی کوئی آفیشیل جانکاری نہیں ہے‘۔ اس معاملے میں کانگریس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کچھ پوسٹس جاری کر وزیر اعظم مودی کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔

Published: undefined

’ایکس‘ پر جاری ایک طنزیہ ویڈیو میں وزیر اعظم سے سوال کیا گیا ہے کہ ’’نریندر مودی جی، آپ تو کہتے تھے کالا دھن واپس لے آؤں گا۔ کہاں ہے کالا دھن؟‘‘ جواب ملتا ہے ’’نہیں پتہ ہے، کہاں پتہ ہے!‘‘ اس جواب پر بیک گراؤنڈ سے آواز آتی ہے ’’ارے مودی جی، یہ تو ہم کو بھی پتہ ہے کہ آپ کالا دھن کے نام پر ملک کی عوام کو گمراہ کر رہے تھے۔ کیونکہ آپ کی ہی حکومت نے پارلیمنٹ میں بتایا ہے کہ پچھلے 10 سال میں کتنا کالا دھن بیرون ممالک بھیجا گیا ہے، اس کی کوئی آفیشیل جانکاری نہیں ہے۔‘‘ اس پوسٹ کے ساتھ کیپشن لگایا گیا ہے ’’مودی حکومت کو ’کالے دھن‘ کا کچھ نہیں پتہ‘‘۔

Published: undefined

ایک دیگر پوسٹ میں کانگریس نے کالا دھن سے متعلق مودی حکومت کے جواب پر تلخ تبصرہ کیا ہے۔ اس پوسٹ میں لکھا گیا ہے کہ ’’پارلیمنٹ میں مودی حکومت سے ایک سوال پوچھا گیا– گزشتہ 10 سالوں میں ہمارے ملک سے کتنا کالا دھن باہر لے جایا گیا؟ اور وہی حکومت جو ہر انتخابی ریلی میں ایک ایک روپیہ کالا دھن واپس لانے کا دعویٰ کرتی تھی، اس نے ایک حیران کرنے والا اعتراف کیا۔‘‘ اس پوسٹ میں مرکزی حکومت کے جواب کا ذکر کرتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ ’’گزشتہ 10 سالوں میں ہمارے ملک سے باہر لے جائے گئے کالے دھن کی مقدار کے بارے میں کوئی سرکاری تخمینہ موجود نہیں ہے۔ یعنی مودی حکومت نہ کالا دھن واپس لا سکی، اور نہ ہی اسے یہ معلوم ہے کہ ہندوستان سے کتنا کالا دھن باہر گیا ہے۔‘‘ حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے پارٹی آگے لکھتی ہے ’’مودی حکومت کی یہی سچائی ہے... نہ اعداد و شمار، نہ جوابدہی، نہ شرم۔ ایسی حکومت کو اور کیا کہا جائے، سوائے ایک جملہ باز اور نااہل حکومت کے، جو کہ وہ بھی حساب نہیں رکھ سکتی جسے واپس لانے کا وعدہ خود کیا تھا؟‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined