قومی خبریں

اب شدید سردی نہیں ہوگی! محکمہ موسمیات نے راحت کی خبر دی

دہلی-این سی آر سمیت شمالی ہندوستان کے کئی حصوں میں موسم میں تبدیلی کے آثار دکھائی دے رہے ہیں۔ جہاں دن کے وقت تیز دھوپ ہے اور صبح اور رات میں سردی کا اثر بدستور برقرار ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

دہلی-این سی آر میں، پچھلے کچھ دنوں سے دن کے وقت تیز دھوپ کی وجہ سے درجہ حرارت میں گراوٹ درج کی گئی ہے، جس کی وجہ سے سردی کا احساس کم ہوا ہے۔ تاہم صبح کے وقت ہلکی دھند چھائی رہتی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق 29 جنوری کو صبح کے وقت ہلکی دھند اور دوپہر کے وقت دھوپ پڑنے کا امکان ہے۔ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 23 سے 25 ڈگری سیلسیس کے درمیان رہ سکتا ہے۔ آئندہ چند روز میں ہلکی دھند اور یکم فروری کو ہلکی بارش کا امکان ہے جس سے سردی میں معمولی اضافہ ہو سکتا ہے۔

Published: undefined

ماہرین موسمیات کے مطابق اب شدید سردی کا کوئی امکان نہیں ہے اور موسم میں معمولی اتار چڑھاؤ ہی دیکھا جائے گا۔ ویسٹرن ڈسٹربنس کی وجہ سے یکم فروری کو ہلکی بارش کا امکان ہے۔

Published: undefined

راجستھان میں سردی کی لہر کا اثر اب بھی برقرار ہے۔ فتح پور میں کم سے کم درجہ حرارت 0.5 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جب کہ دیگر علاقوں بشمول سیکر، ناگور اور ماؤنٹ ابو میں بھی درجہ حرارت میں کمی دیکھی گئی۔ 29 جنوری سے اتر پردیش کے مغربی حصوں میں مغربی ڈسٹربنس کے سرگرم ہونے کا امکان ہے، جس کی وجہ سے کچھ اضلاع میں بوندا باندی ہوسکتی ہے۔ محکمہ موسمیات نے ریاست کے 17 اضلاع میں انتہائی گھنی دھند کے لیے اورینج ایلرٹ اور 15 اضلاع میں گھنی دھند کے لیے یلو ایلرٹ جاری کیا ہے۔

Published: undefined

کشمیر میں دن کے وقت ہلکی گرمی اور رات کو شدید سردی کا سلسلہ جاری ہے۔ سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت -5.5 ڈگری سیلسیس تک گر گیا ہے جبکہ پہلگام اور دیگر علاقوں میں بھی شدید سردی پڑ رہی ہے۔ 29 جنوری سے یہاں بارش اور برف باری کا امکان ہے۔

Published: undefined

ہریانہ اور پنجاب میں بھی ٹھنڈی ہواؤں اور گھنی دھند سے نظام زندگی متاثر ہے۔ چندی گڑھ، امرتسر، سرسا اور گروگرام سمیت کئی اضلاع میں گھنی دھند چھائی ہوئی ہے۔ ماہرین موسمیات کے مطابق ویسٹرن ڈسٹربنس کے اثر سے ان علاقوں میں بارش ہوسکتی ہے جس کے باعث سردی مزید بڑھنے کا امکان ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined