
وزیر گنج اسمبلی حلقہ میں انتخابی جلسہ کے دوران راہل گاندھی و دیگر مہاگٹھ بندھن لیڈران، تصویر @INCIndia
’’نریندر مودی نے ووٹ چوری کر جنگل راج نافذ کر دیا ہے۔ بی جے پی کے لوگ مہاراشٹر، ہریانہ، چھتیس گڑھ کی حکومت چوری کرنے کے بعد اب بہار کی حکومت چوری کرنا چاہتے ہیں۔‘‘ بی جے پی پر یہ سنگین الزام آج راہل گاندھی نے بہار کے وزیر گنج اسمبلی حلقہ میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ انھوں نے نہ صرف بی جے پی کو بہار کے خراب حالات کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا، بلکہ ریاستی وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا کنٹرول بھی بی جے پی کے ہاتھوں میں ہونے کا دعویٰ کیا۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے انتخابی جلسہ میں موجود لوگوں کی زبردست بھیڑ سے خطاب کرتے ہوئے مہاگٹھ بندھن کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنانے کی اپیل کی اور وعدہ کیا کہ ریاست کی ترقی کے لیے ہر ضروری قدم اٹھایا جائے گا۔ انھوں بہار اسمبلی انتخاب میں کامیابی کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’بہار میں مہاگٹھن بندھن کی حکومت بننے جا رہی ہے۔ مہاگٹھ بندھن کی یہ حکومت ہر طبقہ، ہر ذات اور ہر مذہب کی حکومت ہوگی۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’اس حکومت میں خاتون، کسان، مزدور، نوجوان سمیت پورے بہار کی آواز شامل ہوگی۔‘‘
Published: undefined
ووٹ کی اہمیت ظاہر کرتے ہوئے راہل گاندھی لوگوں سے اپنے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے کی گزارش کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’بابا صاحب امبیڈکر جی نے ملک کو آئین دیا، جس میں ہر شخص کو ایک ووٹ کا حق دیا گیا۔ لیکن نریندر مودی اور امت شاہ الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر ’ووٹ چوری‘ کر رہے ہیں، جو کہ آئین پر حملہ ہے۔‘‘ ساتھ ہی وہ کہتے ہیں کہ ’’یہ بہار میں بھی ووٹ چوری کرنے کی کوشش کریں گے، لیکن ہمیں انھیں ایسا کرنے سے روکنا ہے۔ ہمیں مضبوطی کے ساتھ ڈٹے رہنا ہے اور آئین کی حفاظت کرنی ہے۔‘‘
Published: undefined
اس سے قبل راہل گاندھی نے کٹمبا اسمبلی حلقہ میں بھی انتخابی جلسہ کو خطاب کیا۔ کٹمبا میں راہل گاندھی نے کہا کہ ’’بہار کے لوگ پورے ملک میں مزدوری کر رہے ہیں۔ ملک کے الگ الگ حصوں میں بہار کے لوگ بڑی بڑی عمارتیں، سڑکیں، ٹنل، فیکٹریاں بناتے ہیں۔ یعنی سچائی یہ ہے کہ نتیش کمار نے یہاں سے روزگار مٹا کر بہار کے لوگوں کو ملک کا مزدور بنا دیا ہے۔‘‘ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’نتیش جی کا ریموٹ مودی-شاہ کے پاس ہے۔ جس طرح ریموٹ سے ٹی وی کا چینل بدلا جاتا ہے، ویسے ہی مودی-شاہ نتیش جی کا چینل بدلتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
اس انتخابی جلسہ میں راہل گاندھی نے نچلی ذات کو منصوبہ بند طریقے سے پسماندہ بنانے کا الزام بھی برسراقتدار طبقہ پر عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’اگر آپ ملک میں 500 سب سے بڑی کمپنیوں کی لسٹ نکالیں گے، تو آپ کو اس میں پسماندہ، انتہائی پسماندہ، دلت، مہادلت، قبائلی طبقہ کے لوگ نہیں ملیں گے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ان کمپنیوں میں کام کرنے والے لوگ 10 فیصد کی آبادی میں سے آتے ہیں۔ عدلیہ ہو یا بیوروکریسی، ہر جگہ ان کو ہی جگہ ملتی ہے۔ اگر ہم ملک کے 90 فیصد لوگوں کو ملک کی ترقی میں شامل نہیں کریں گے تو ایک ایسا ہندوستان بنے گا جہاں پوری دولت 3-2 لوگوں کے ہاتھوں میں ہوگی۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز