اتر پردیش میں اسمبلی انتخابات کے لیے تاریخوں کا اعلان ہونے کے بعد بی جے پی کے لیے پریشانیاں کچھ زیادہ ہی بڑھی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔ ایک طرف وزراء اور اراکین اسمبلی پارٹی چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں، تو دوسری طرف عوام بھی بی جے پی کے تئیں اپنی ناراضگی کا مظاہرہ لگاتار کر رہے ہیں۔ کئی مقامات پر لوگوں نے بی جے پی اراکین اسمبلی کے بائیکاٹ اور بی جے پی کو ووٹ نہ دینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ ان مقامات میں سے ایک مظفر نگر بھی ہے جہاں بی جے پی رکن اسمبلی پرمود اوٹوال کے خلاف لوگوں کا غصہ عروج پر ہے۔
Published: undefined
12 دسمبر کی صبح پرمود اوٹوال کے خلاف زوردار مظاہرہ کرتے ہوئے نہ صرف گاؤں میں بی جے پی کے خلاف پوسٹر چسپاں کر دیئے بلکہ رکن اسمبلی کو 2022 میں ووٹ نہ دینے کی بات بھی کہی ہے۔ مقامی لوگوں نے گاؤں کی سبھی دیواروں پر ’بی جے پی میں کوئی کھوٹ نہیں، پرمود اوٹوال کو ووٹ نہیں‘ جیسے پوسٹر بھی چسپاں کر دیئے ہیں۔
Published: undefined
واضح رہ کہ معاملہ مظفر نگر کی پرکاجی اسمبلی حلقہ واقع گاؤں بدھائی خرد کا ہے جہاں آج صبح سینکڑوں لوگوں نے بی جے پی رکن اسمبلی پرمود اوٹوال کے خلاف زبردست مظاہرہ کرتے ہوئے گاؤں کی گلی اور دیواروں پر بی جے پی رکن اسمبلی کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے پوسٹر چسپاں کر دیئے۔ لوگوں کا الزام ہے کہ موجودہ رکن اسمبلی پرمود اوٹوال انتخاب سے پہلے ووٹ مانگنے آیا کرتے تھے لیکن انتخاب جیتنے کے بعد کبھی بھی اس علاقہ میں انھوں نے آ کر نہیں دیکھا کہ کوئی یہاں جی رہا ہے یا مر رہا ہے۔ بی جے پی رکن اسمبلی نے گزشتہ 5 سال میں بدھائی خرد میں کوئی ترقیاتی کام نہیں کرایا جس سے عوام میں بہت ناراضگی ہے۔
Published: undefined
گاؤں والوں کے ذریعہ اپنی مخالفت پر بی جے پی رکن اسمبلی پرمود اوٹوال نے صفائی دیتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنے رکن اسمبلی فنڈ سے گاؤں میں ایک بارات گھر اور شمشان گھاٹ کی سجاوٹ کا کام کرایا ہے جس میں تقریباً 28 لاکھ روپے خرچ ہوئے اور بارات گھر کے لیے میں نے 25 لاکھ روپے دیئے ہیں۔ ایک سڑک کے لیے ٹنڈر ہو چکا ہے لیکن مثالی ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے سبب کام رک گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined