لکھنؤ: سابق رکن پارلیمنٹ و پیپلز جسٹس پارٹی کے قومی صدر الیاس اعظمی نے آج یہاں دعوی کیا کہ مسلمانوں کا سماج وادی پارٹی کی طرف جھکاؤ بی جے پی کے لئے تقویت بخش ہے لہذا اترپردیش کے مسلمان نام نہاد سیکولر پارٹیوں کے بہکاوے میں آنے کے بجائے دلتوں و پچھڑوں کے ساتھ اتحاد کر کے ملک کی تقدیر بدلنے کو آگے آئیں۔
Published: undefined
الیاس اعظمی نے کہا کہ ملک اور صوبے کے مسلمانوں کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ حالات پر گہری نظر رکھیں اورسیکولر ذہن کے ہندوؤں، خصوصاً دلت، بیک ورڈ اور پچھڑوں کو ساتھ لیکر کوئی مضبوط حکمت عملی بنائیں، تاکہ بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کیا جاسکے، اور کسی بھی نام نہاد سیکولر پارٹیوں کے بہکاوے میں نہ آئیں، اور اپنے آپ کو صرف ووٹر تک محدود نہ رکھیں بلکہ دانشور اور پالیسی سازوں میں اپنی جگہ بنائیں، مسلمانوں کی طرف سے لیا گیا سوجھ بوجھ اور حکمت عملی کا فیصلہ ملک اور صوبے کی تقدیر بدل دے گا۔
Published: undefined
الیاس اعظمی نے مسلمانوں سے مزید کہا کہ حالات کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے اپنے قیمتی ووٹوں کا استعمال کریں، اور توازن بنائے رکھیں، کہیں ایسا نہ ہو کہ آپ کے اتحاد سے بی جے پی اور اس کا ووٹر متحد ہوجائے، جس کا نقصان ملک اور صوبے کے عوام کو آگے پانچ سالوں تک دوبارہ اٹھانا پڑے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ غیر یادو، بیک ورڈ اور پچھڑوں کا یہ ماننا ہے کہ اگر مسلمان پوری طرح سماج وادی پارٹی کی طرف جھکتا ہے اور اپنے ووٹوں کو سماج وادی کو منتقل کرتا ہے تو ہم اپناووٹ بی جے پی کی طرف منتقل کریں گے، کیوں کہ ہم کسی ایک ذات برادری کو ملائی اکیلے نہیں کھانے دیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined