سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی (سبھا ایس پی) لوک سبھا انتخابات 2024 کے لئے اتر پردیش میں بی جے پی کے اتحادی کے طورپر مقابلہ کر رہی ہے اور این ڈی اے نے یوپی کی 80 سیٹوں میں سے سبھا ایس پی کو صرف ایک سیٹ دی ہے۔ این ڈی اے نے سبھاایس پی کو گھوسی لوک سبھا سیٹ سے ٹکٹ دیا ہے جسے مختار انصاری کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ ایسے میں سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے سپریمو اوم پرکاش راج بھر انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ وہ انتخابات میں اپنی پارٹی اور این ڈی اے کے امیدواروں کے لیے بڑے پیمانے پر مہم چلا رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں کل یعنی منگل 30 اپریل کو مؤ میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے خود کو دودھ دینے والی گائے بتایا۔
Published: undefined
وزیر او پی راج بھر نے یہ بیان مؤ شہر کے ایک جلسے میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ انہوں نے کہا، ’’دور سے لوگ مجھے مرکھوہ بیل سمجھتے ہیں، جب تک کوئی میرے قریب نہیں آتا، جب کوئی قریب آتا ہے تو میں میں اسےدودھ دینے والی گائے کی طرح نظر آنے لگتا ہوں۔‘‘ وزیر اوم پرکاش راج بھر نے اسٹیج سے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے یہ بیان دیا۔
Published: undefined
او پی راج بھر نے خود کو اسٹیج سے دودھ دینے والی گائے بتایا ہے۔ اسٹیج سے ان کا کہنا یہ تھا کہ جب تک لوگ انہیں قریب سے نہیں ملتے، وہ انہیں بیل سمجھتے ہیں، لیکن جب وہ ان سامنےسے اور قریب سے ملتے ہیں، تو وہ انہیں دودھ دینے والی گائے نظر آنے لگتے ہیں۔
Published: undefined
اوم پرکاش راج بھر مؤ میں مسلم ووٹروں سے خطاب کر رہے تھے جہاں انہوں نے کہا کہ’ جو درد آپ کا ہے وہ ہمارا بھی درد ہے۔ ہم بی جے پی کے پھولوں پر الیکشن نہیں لڑ رہے ہیں، ہم چھڑی پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔ ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر نے کہا ہے کہ سیاسی طاقت اصل طاقت کی چابی ہے۔ ہم کمل جے پھول پر نہیں لڑ رہے ہیں ہم چھڑی پر لڑ رہے ہیں۔‘
Published: undefined
یوپی میں سبھا ایس پی بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملا کر الیکشن لڑ رہی ہے۔ این ڈی اے نے سبھاایس پی کو صرف ایک ٹکٹ دیا ہے۔ سبھاایس پی سپریمو او پی راج بھر کے بڑے بیٹے اروند راج بھر گھوسی سیٹ سے الیکشن لڑیں گے۔ 2019 کے انتخابات میں بی ایس پی امیدوار اتل رائے نے گھوسی سیٹ سے کامیابی حاصل کی تھی۔ مودی لہر میں بھی بی جے پی اس سیٹ پر جیت درج نہیں کر سکی۔ گھوسی سیٹ پر ساتویں مرحلے میں یکم جون کو ووٹنگ ہوگی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined